لاہور (آئی این این) آج اردو اور پنجابی کے نامور ادیب، افسانہ و ڈرامہ نگار، دانشور، براڈ کاسٹر اشفاق احمد کی 14ویں برسی منائی جا رہی ہے، آپ 7 ستمبر 2004 کو اس جہانِ فانی سے کوچ کرگئے تھے۔
معروف مصنف اشفاق احمد 22 اگست 1925ء کو مکتسر ضلع فیروز پور میں پیدا ہوئے، انہوں نے دیال سنگھ کالج اور اورینٹل کالج لاہور میں تدریس کے فرائض انجام دیئے۔
اشفاق احمد ان نامور ادیبوں میں شامل ہیں جو قیام پاکستان کے فوراً بعد ادبی افق پر نمایاں ہوئے، 1953 میں ان کا افسانہ گڈریا ان کی شہرت کا باعث بنا، آپ داستان گو اور لیل و نہار نامی رسالوں کے مدیر بھی رہے، ان کے افسانوی مجموعے ایک محبت سو افسانے، اجلے پھول، سفر مینا، پھلکاری اور سبحان افسانے کے نام سے شائع ہوئے۔
ایک محبت سو افسانے اور اجلے پھول ان کے ابتدائی افسانوں کے مجموعے ہیں۔ بعد میں سفر در سفر (سفرنامہ)، کھیل کہانی (ناول)، ایک محبت سو ڈرامے (ڈرامے) اور توتا کہانی (ڈرامے) ان کی نمایاں تصانیف ہیں۔
حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی، ستارہ امتیاز اور ہلال امتیاز کے اعزازات عطا کیے تھے، صوفی مزاج کے حامل اشفاق احمد 7 ستمبر 2004ء کو لاہور میں وفات پاگئے اور ماڈل ٹائون کے قبرستان میں سپردخاک ہیں۔