جنوبی ایشیا میں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذمے دار کون سا ملک ہے؟ حالیہ تحقیق نے قلعی کھول دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ امریکا اور چین کے بعد ہندوستان موسمیاتی تبدیلی کا سب سے زیادہ ذمہ دار ہے جو بھاری مقدار میں گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج کرتا ہے۔
اور اس نے فضائی آلودگی کے معاملے پر بنگلہ دیش کو بھی پیچھے چھوڑدیا ہے۔
ہیلتھ ایفیکٹس انسٹی ٹیوٹ آف امریکا کی جانب سے کی گئی اس تحقیق سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی گائیڈ لائنز بھی حفاظت کی ضمانت نہیں ہیں۔وجہ صاف ظاہر ہے کہ یہ گائیڈ لائنز آلودگی کی نصف سطح پر بھی صحت کو متاثر کر سکتی ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ بھارت میں فضائی آلودگی کا معیار عالمی ادارہ صحت کے رہنما اصولوں سے سات گنا زیادہ ہے۔
ادھر بھارت کے مرکزی وزیر ماحولیات کا مضحکہ بیان ہے کہ فضائی آلودگی کسی کو بیمار نہیں کرتی، کسی کی عمر کم نہیں کرتی اور کسی کی جان بھی نہیں لیتی۔
ہیلتھ ایفیکٹس انسٹی ٹیوٹ آف امریکا کی جانب سے اسی طرح تحقیقی امریکا کی چھ کروڑ آبادی اور یورپ کی تین کروڑ کی آبادی میں بھی کی گئی۔ہر ایک تحقیق کا ایک ہی نتیجہ نکلا کہ فضائی آلودگی کی کوئی بھی سطح انسانی صحت کے لئے محفوظ نہیں۔
رواں سال جولائی میں برطانیہ میں سائنسدانوں کے ایک مقالے کے مطابق فضائی آلودگی کے زیر اثر انسان جنونی ہو جاتا ہے اور پاگلوں کی طرح برتاؤ کرتا ہے۔
امریکی سائنسدانوں کے نزدیک روڈ ٹرانسپورٹ سے پیدا ہونے والی آلودگی سے دمہ کے دورے پڑتے ہیں اور صحت مند انسان بھی دمہ کا شکار ہو سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کینیڈا فضائی آلودگی کے لحاظ سے دنیا کے صاف ترین ممالک میں شامل ہے تاہم اس کے باوجود یہاں ہر سال کم وبیش آٹھ ہزار افراد فضائی آلودگی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
کینیڈا کے ستر لاکھ باشندوں کے اعداد وشمار مردم شماری سے لئے گئے اور ان کی رہائش کے مقامات کو انیس سو اکیاسی سے دو ہزار سولہ کے درمیان فضائی آلودگی کے اعداد و شمار سے جوڑا گیا تھا۔