کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ میں ہر تھانے کی سطح پر ہیومن ٹریفکنگ کے متعلق ڈیسک قائم کیئے جائیں سندھ اسمبلی میں بھی قانون سازی کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اراکین سندھ اسمبلی ، پولیس سرکاری محکموں کے افسران ، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے مقامی ہوٹل میں منعقد ہونے والے ڈائلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اندرون ملک ہونے والی انسانی سمگلنگ اور جبری مشقت کے حوالے سے سسٹین سوشل ایبل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی او) کے زیر اہتمام ڈائلاگ کا اہتمام مقامی ہوٹل میں کیا گیا تھا۔
مقررین میں رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی۔ منگلا شرما۔ ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس۔ عظمی نورانی۔ سندھ پولیس کے ذوالفقار عباسی۔ سندھ ہیومن رائیٹس کمیشن کے طارق خٹک اور دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ 2018
میں بنائے گئے قانون پر تاحال موثر عملدرآمد نہ ہوسکا,
سندھ میں ہیومن ٹریفکنگ کے رپورٹ کردہ کیسز کی تعداد تاحال 220 تک محدود ہے,
صوبائی اور وفاقی سطح پر آگاہی مہم چلائے جانے ک سلسلہ جاری یے,
شیلٹرز ہوم کی تعداد میں اضافے کے باوجود متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر نہ ہونے کا معاملہ بھی درپیش ہے
صوبائی سطح پر قانون سازی کی ضرورت ہے,
وفاقی حکومت کو اس حوالے سے لیٹرز لکھے گئے ہیں,
ارکان قانون سازی میں دلچسپی نہیں لیتے,
ہیومن ٹریفکنگ جیسے معاملات کو سنجیدہ نہیں لیتے,
دلچسپی نہ لینے کی وجہ مبینہ طور پر کچھ ارکان کا ان کیسز میں خود ملوث ہونا ہے,
پولیس افسر ذوالفقار عباسی کا کہنا تھا کہ جانب بھکاریوں کے خلاف مہم چلائی گئی،
مہم میں جتنے بچے پکڑے گئے ان کے ڈی این اے ان کے ساتھ موجود والدین سے میچ کر گئے,
ٹریفکنگ ان پرسن کے لئے سندھ بھر میزن میں پولیس کے ضلع سطع پر 40 فوکل پرسن ہیںں۔
ہر پولیس اسٹیشن پر ایک نمائندہ موجود ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ
سندھ پولیس کی جانب سے افسران کے ساتھ آگاہی اور تربیت کے لئے 184 سیشن کیے گئے۔ ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید کوثر عباس نے کہا کہ
سندھ بھر میں آگاہی مہم جاری ہے,پولیس کی جانب سے تعاون خوش آئند ہے,
موثر آگاہی کو تحصیل اور تعلقہ سطع تک لیکر جانا مقصود ہے، انہوں نے کہا کہ
موثر آگاہی کے ذریعے قوانین پر عملدرآمد کروائیں گے،
شہری جبری مشقت و انسانی سوداگری سے متعلق 1715 پر سند ھ پولیس کو رپورٹ کریں۔ طارق خٹک نے کہا کہ
سندھ حکومت کے زیر اہتمام انسانی حقوق کی کمیٹی فعال ہے،
انسانی حقوق کی کمیٹی جبری مشقت و انسانی سوداگری کے خلاف مہم چائے گی،
جبری مشقت و انسانی سوداگری کی روک تھام کے لئے پولیس کے ساتھ مل کر کاروائی کریں گے۔