وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ نے ماڈل و اداکارہ ثنا جاوید کی جانب سے مختلف شوبز شخصیات کے خلاف دائر کردہ ہتک عزت کے کیس کی تفتیش مکمل کرکے اسے بند کردیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ کے سربراہ عمران ریاض نے اپنی ٹوئٹ میں تصدیق کی کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے ثنا جاوید کی جانب سے دائر کردہ کیس کو بند کردیا۔
عمران ریاض کے مطابق ثنا جاوید نے مختلف شخصیات کے خلاف ہتک عزت کا کیس دائر کیا تھا مگر ایف آئی اے کی تفتیش میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ لوگوں نے ان کے خلاف منظم منصوبہ بندی کے تحت مہم چلائی ہو۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ کے سربراہ کے مطابق ثنا جاوید کے خلاف شوبز شخصیات کی جانب سے کی گئی ٹوئٹس ان افراد کے ذاتی تجربات پر مشتمل تھیں، ان میں کوئی بھی سازش یا منصوبہ نہیں تھا۔
انہوں نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں بتایا کہ ایف آئی اے کی تکنیکی ٹیم نے بھی ثنا جاوید کے معاملے کی تفتیش کی مگر اسے بھی اداکارہ کے خلاف کسی طرح کی سازش یا منصوبہ بندی کے ثبوت نہیں ملے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ثنا جاوید کا کیس بند کردیا گیا۔
ثنا جاوید نے گزشتہ ماہ مارچ کے وسط میں ایف آئی اے میں مقدمہ درج کروایا تھا۔
اداکارہ نے اس وقت وفاقی تحقیقاتی ادارے سے رجوع کیا تھا جب ان کے خلاف متعدد ماڈلز، میک اپ آرٹسٹس، اسٹائلسٹس اور نئی اداکاراؤں نے کام کے دوران نامناسب رویہ اختیار کرنے اور دوسروں کو کم اہمیت دینے جیسے سنگین الزامات لگائے تھے۔
مارچ میں شخصیات نے ثنا جاوید کے خلاف الزامات لگائے تھے—فائل فوٹو: انسٹاگرام
ثنا جاوید کے خلاف ایک درجن کے قریب شخصیات نے الزامات لگائے تھے، جس کے بعد انہوں نے ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے متعدد افراد کو نوٹسز بھی بھجوائے تھے اور ایف آئی اے میں شکایت بھی درج کروائی تھی۔
متعدد شخصیات نے ثنا جاوید کے نوٹسز کے جوابات بھی دیے تھے اور کہا تھا کہ انہوں نے اداکارہ کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی، البتہ ان کے ساتھ کام کرنے کے دوران اپنے تجربات شیئر کیے۔
اور اب ایف آئی اے نے بھی ان کی شکایت پر تفتیش مکمل کرتے ہوئے کیس کو بند کرتے ہوئے کہا ہے کہ اداکارہ کے خلاف منظم منصوبہ بندی چلائے جانے کے شواہد نہیں ملے۔