ماسکو: (آئی این این) روس یوکرین تنازعہ خطے کو ایٹمی جنگ کے دہانے پر لے آیا، امریکی صدر نے بھی پیوٹن کی دھمکی کو سنجیدہ قراردے دیا۔
دنیا پر ایک بار پھر تیسری عالمی جنگ کے سائے منڈلانے لگے، امریکا اور نیٹو ممالک کی یوکرین کی کھلم کھلا میزائل، ٹینکوں اور دیگرتباہ کن ہتھیاروں کی فراہمی نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ کیوبا میزائل بحران کے بعد ایٹمی جنگ کا خطرہ سب سے زیادہ بڑھ چکا ہے، صدر پیوٹن جب ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی بات کررہے تھے تو وہ مذاق نہیں تھا، روسی صدر کے جنگ سے نکلنے کا راستہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ادھر یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے الزام عائد کیا ہے کہ روس نے ایٹمی حملے کیلئے اپنی عوام کا ذہن تیار کرنا شروع کردیا ہے، انہوں نے روس کے زیر قبضہ علاقوں کو دوبارہ حاصل کرنے کے عزم کا بھی اظہارکیا۔