امریکی بحریہ کے 2 جنگی بحری جہاز آبنائے تائیوان کے بین الاقوامی پانیوں میں داخل ہوگئے ہیں۔
یہ امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد پہلا ایسا آپریشن ہے جس سے امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
امریکی بحریہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گائیڈڈ کروز میزائلوں سے لیس یو ایس ایس Antietam اور یو ایس ایس Chancellorsville معمول کے مطابق آبنائے تائیوان سے گزر رہے ہیں۔
امریکی فوج ہر اس جگہ سے گزر سکتی ہے جس کی بین الاقوامی قوانین میں اجازت ہے۔
امریکی بحری جہاز برسوں سے اس آبنائے سے گزر رہے ہیں جس پر چین کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا جاتا ہے۔
اس حالیہ اقدام پر چینی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ امریکی جہازوں کی مانیٹرنگ کررہی ہے، جبکہ ہائی الرٹ رہنے کے ساتھ ساتھ کسی خلاف ورزی پر منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ نینسی پلوسی کے متنازع دورہ تائیوان کے بعد سے چین کی جانب سے تائیوان کے قریب جنگی مشقیں کی جارہی ہیں۔
آبنائے تائیوان سے امریکی بحریہ کے جہاز گزرنے کا عمل عموماً 8 سے 12 گھنٹوں میں مکمل ہوجاتا ہے جس کی چینی فوج کی جانب سے مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ چین تائیوان کو اپنا صوبہ تصور کرتا ہے اور اسے اپنے ساتھ ملانے کے لیے پرعزم ہے۔