اقوام متحدہ کا پشاور حملے کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریس نے پشاور دھماکے کو ’خوفناک‘ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے اور واقعے میں ملوث ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک ٹوئٹ میں انٹونیو گوتریس نے کہا کہ عبادت گاہیں، عبادت کےلیے ہوتی ہیں کسی کو نشانہ بنانے کے لیے نہیں ہوتی۔

انہوں نے پشاور واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔


سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق سیکریٹری جنرل نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم سے ٹیلی فونک رابطے میں واقعے پر ’شدید افسوس‘ کا اظہار بھی کیا۔

انہوں نے پاکستانی سفیر منیر اکرم سے کہا کہ انہیں پشاور کے واقعے پر شدید افسوس ہے، وہ زاتی طور پر پشاور کے حوالے سے معلومات رکھتے ہیں اور وہاں کے لوگوں نے ان کے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے زور دیا کہ’ حملے میں ملوث ملزمان کا حساب ہونا چاہیے‘۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز پشاور میں نماز جمعہ دوران دھماکا ہوا تھا واقعے میں 57 افراد جاں بحق جبکہ 194 زخمی ہوئے تھے۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا معظم جا انصاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ حملے کے وقت پولیس موقع پر موجود تھی اور عبادت گاہ کے باہر 2 اہلکار سیکورٹی تعینات تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے پستول سے فائرنگ اور پھر خودکش حملہ کیا گیا، دہشت گرد کالے کپڑوں میں ملبوس تھا جبکہ دھماکے میں 5 سے 6 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال ہوا۔

آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ دھماکے کے حوالے سے کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک دہشت گرد کو دیکھا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں