کورونا وائرس سے متعلق پیچیدگیوں کے باعث پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما رحمٰن ملک اسلام آباد میں انتقال کرگئے۔
رحمٰن ملک کو گزشتہ ماہ جنوری میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے باعث ان کے پھیپھڑے شدید متاثر ہوگئے تھے اور انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔
بطور سیاست دان رحمٰن ملک کا سفر طویل تھا، انہوں نے 25 مارچ 2008 سے 16 مارچ 2013 تک بطور وزیر داخلہ خدمات انجام دیں۔
وفاقی تحقیقاتی بیورو میں ان کی خدمات پر ان کو ستارہ شجاعت اور نشان حیدر سے نوازہ گیا۔
تجربہ کار سیاست دان کے انتقال پر ملک بھر کے سیاسی رہنماؤں نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے رحمٰن ملک کے انتقال پر افسوس کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں عمران خان نے مرحوم کے لیے مغفرت جبکہ سوگواران کے لیے صبر کی دعا کی۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر داخلہ و رہنما پیپلز پارٹی رحمٰن ملک کی رحلت کی خبر سن کر دکھ ہوا، خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ حدیبیہ کیس میں ان کی سربراہی میں تفتیش ہوئی اگرچہ اس پر انصاف ابھی تک نہیں ہوا لیکن اس تفتیش نے کرپشن کے ایسے ماڈرن طریقے ظاہر کیے کہ لوگ حیران رہ گئے، خدا انہیں غریق رحمت کرے۔
پیپلز پارٹی کے ساتھیوں کا شاندار خراجِ عقیدت
پیپلز پارٹی رہنما کے انتقال پر ان کے ساتھی رہنماؤں اور اراکین کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا گیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’رحمٰن ملک نے ہمیشہ ایمانداری اور اصولوں پر سیاست کی ہے، یہ رحمٰن ملک ہی تھےجنہوں نے دہشت گردی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ رحمٰن ملک نے ہمیشہ اپنی ذمہ داریاں ’بہترین انداز‘ میں ادا کیں۔
بلاول بھٹو نے نشاندہی کی کہ مرحوم کی تحریر سے ظاہر ہوتا ہے کہ علاقائی حالات کے حوالے سے ان کی سمجھ’غیر معمولی‘ تھی۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے رحمٰن ملک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ’محنتی اور باصلاحیت وزیر داخلہ‘ تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے لیے رحمٰن ملک کی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنان ان کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے رحمٰن ملک کے انتقال پر ’گہرے صدمے‘ کا اظہار کیا اور اپنے ساتھی کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ’اچھا شخص اور بہترین سیاست دان‘ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’رحمٰن ملک کے انتقال ملک کی سیاست کے لیے بڑا نقصان ہے، ان کے انتقال سے باعث پیدا ہونے والا خلا کبھی پُر نہیں ہوسکتا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے لیے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے بھی مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے بھی سابق سینیٹر کی کارکردگی کو سراہا اور ان کے لیے مغفرت کی دعا کی۔
علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بھی سابق وزیر داخلہ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، پارٹی کے صدر شہباز شریف نے رحمٰن ملک کے اہل خانہ اور پیپلز پارٹی سے ان کی انتقال پر تعزیت کی۔
انہوں نے کہا کہ قوم اور جمہوریت کے لیے رحمٰن ملک کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پی ایم ایل این کے سینیئر رہنما احسن اقبال نے ٹوئٹ کیا کہ ’سابق وزیر داخلہ کے انتقال پر گہرا صدمہ ہوا اللہ ان کے خاندان کو صبر عطا فرمائے۔
یاد رہے ان کی عمر 70 سال تھی اور وہ گزشتہ ماہ سے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔