وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بلوچستان کے علاقے پنجگور اور نوشکی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں اور شہید فوجیوں کی تعداد سے متعلق اپ ڈیٹ فراہم کی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گردوں نے بدھ کی شام بلوچستان کے علاقے پنجگور اور نوشکی میں 2 الگ الگ حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے کیمپوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچاتے ہوئے حملوں کو کامیابی سے ناکام بنادیا گیا۔
وزیر داخلہ نے ٹوئٹر پر جاری ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ نوشکی میں 9 دہشت گرد مارے گئے اور 4 فوجی شہید ہوئے، جبکہ پنجگور حملے میں 6 دہشت گرد مارے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ’دہشت گردوں کو دونوں جگہوں سے پسپا کر دیا گیا اور پاک فوج نے اپنی روایت کو زندہ رکھا، پنجگور میں 4 سے 5 افراد فوج کے گھیرے میں ہیں جنہیں پاک فوج شکست دے گی، دہشت گردی کے خلاف پاک فوج نے یہ ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔‘
3 جنوری2022
پنجگوراورنوشکی میں سکیورٹی فورسزکے کیمپوں پردہشت گردحملوں
پر اہم پیغام جاری.@OfficialDGISPR @GovtofPakistan @PTVNewsOfficial pic.twitter.com/q4wcxuw6XT— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) February 3, 2022
وزیر داخلہ نے سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے خلاف لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
پنجگوراورنوشکی میں سکیورٹی فورسزکے کیمپوں پردہشت گردحملوں کی مذمت
دہشت گردوں کے حملوں کو پسپا کرنے سکیورٹی فورسزکوخراج تحسین
ہماری سکیورٹی فورسز الحمداللہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔
1/1@OfficialDGISPR— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) February 3, 2022
وزیراعظم کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
وزیر اعظم عمران خان نے بلوچستان میں گزشتہ رات دہشت گرد حملوں کو ناکام بنانے پر بہادر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی عظیم قربانیوں کا اعتراف کیا ہے۔
وزیر اعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ’ہم اپنی بہادر سیکورٹی فورسز کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے بلوچستان کے علاقے پنجگور اور نوشکی میں سیکیورٹی فورسز کے کیمپوں پر دہشت گردانہ حملوں کو ناکام بنایا، قوم ہماری سیکورٹی فورسز کے پیچھے متحد کھڑی ہے جو ہماری حفاظت کے لیے بڑی قربانیاں دے رہے ہیں۔‘
We salute our brave security forces who repulsed terrorist attacks against security forces' camps in Panjgur & Naushki, Balochistan. The nation stands united behind our security forces who continue to give great sacrifices to protect us.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 3, 2022
حملوں کو ناکام بنانے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بھی سیکیورٹی فورسز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گرد ہماری بہادر سیکیورٹی فورسز کو بزدلانہ حملوں سے ڈرا نہیں سکتے، ہماری سیکیورٹی فورسز تاریخ رقم کر رہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’دہشت گردوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کا مقابلہ دنیا کی بہترین فوج سے ہے جو انہیں ہر محاذ پر شکست دے گی، ان کی قربانیاں ان کے شانہ بشانہ کھڑی قوم کے لیے باعث فخر ہیں۔‘
انہوں نے شہید فوجی کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔
بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا تسلسل
گزشتہ رات ہونے والے حملوں کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی ہے۔
یہ واقعات بلوچستان میں جاری حملوں کے تازہ سلسلے کا حصہ ہیں جو کہ ضلع کیچ میں سیکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر دہشت گردانہ حملے میں 10 فوجیوں کی شہادت کے ایک ہفتے بعد ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کیچ میں دہشت گردوں کی جانب سے حملہ 25 اور 26 جنوری کی درمیانی شب اچانک ہوا تھا۔
بیان میں بتایا گیا تھا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، جبکہ دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے 10 فوجیوں نے شہادت قبول کی۔
اس حملے کے 2 دن بعد ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں 2 بم دھماکوں میں بگٹی قبیلے کے ایک بزرگ سمیت لیویز فورس کے 3 اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔
30 جنوری کو ضلع جعفر آباد کے شہر ڈیرہ اللہ یار میں دستی بم حملے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 17 افراد زخمی ہوئے تھے۔