اسلام آباد: فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی کے شعبہ جینڈر اسٹڈیز سے ایم فل کی چار طالبات نے ایس ایس ڈی او کی طرف سے فنڈنگ سے انسانی سوداگری سے نمٹنے پر یوتھ ایوارڈ جیتا۔ یہ انعام انہیں ضلع راولپنڈی میں جبری مشقت پر ان کی مثالی تحقیق کے ساتھ ساتھ فیلڈ میں آگاہی سیشن منعقد کرنے پر دیا گیا۔ ٹیم کو ٹرافی اور جیتنے کی قیمت 20000 روپے سے نوازا گیا۔ ایس ایس ڈی او کے زیر اہتمام “پاکستان میں انسانی سوداگری سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی کانفرنس” کے دوران پاکستان یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک کے کنٹری نمائندہ پال نے طلباء کو یہ ایوارڈ پیش کیا۔
یوتھ ایوارڈ کا اعلان ایس ایس ڈی او کی طرف سے تعلیم یافتہ نوجوانوں میں انسانی سوداگری اور جبری مشقت کے معاملے پر بیداری کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا تھا۔ اس مقابلے میں پاکستان بھر کی 7 یونیورسٹیوں نے حصہ لیا جن میں پنجاب یونیورسٹی، کراچی یونیورسٹی، سندھ یونیورسٹی جامشورو، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، ویمن یونیورسٹی ملتان، قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد اور فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی راولپنڈی شامل ہیں۔
ایس ایس ڈی او تمام قومی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز اور پاکستان کے شہریوں کو شامل کرکے پاکستان میں امن اور پائیدار ترقی کے مسائل پر کام کر رہا ہے۔ ایس ایس ڈی او پاکستان میں امریکی مشن کے تعاون سے ادارہ جاتی صلاحیت اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے انسانی سوداگری کے خاتمے اور متاثرین کی بحالی کو بہتر بنانے بڑھانے اور قانونی چارہ جوئی کے لیے قانونی فریم ورک کے نفاذ کے لیے ایک پروجیکٹ پر بھی عمل درآمد کر رہا ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ایس ڈی او سید کوثر عباس نے نوجوان طالبات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ جبری مشقت کے خلاف طالبا ت کی آگاہی مہم اور ریسرچ قابل تحسین ہے ۔ معاشرے میں تبدیلی اور بہتری کے لیے نوجوانوں کا کردار سب سے اہم ہے ۔ایس ایس ڈی او ملک بھر میں کئی یونیورسٹیوں کے ساتھ ملکر نوجوانوں کی انسانی سوداگری سمیت کئی اہم ایشو زپر تربیت اور آگاہی کے لیے کام کر رہی ہے ۔