وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان اوربھارت کے درمیان سنجیدہ اورمخلصانہ بات چیت کی ضرورت پرزوردیاہے تاکہ دونوں ملکو ں کی ترقی و خوشحالی کے لئے کشمیر سمیت تمام بڑے تنازعات حل کئے جاسکیں۔العربیہ نیوزچینل کے ساتھ ایک انٹرویومیں انہوں نے ہتھیاروں اورجنگوں پروسائل ضائع کرنے کے بجائے غربت کے خاتمے ،تعلیم وصحت کی سہولتوں اورلوگوں کوروزگارکی فراہمی پر زوردیا۔وزیراعظم نے کہاکہ بھارتی قیادت اوروزیراعظم نریندرمودی کومیراپیغام ہے کہ میزپربیٹھیں اور سنجیدہ اورمخلصانہ مذاکرات کریں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اوربھارت نے تین جنگیں لڑی ہیں جن سے دونوں ملکوں کے عوام کے حالات مزیدخراب ہوئے، غربت اوربیروزگاری بڑھی۔شہبازشریف نے کہاکہ دونوں ممالک ایٹمی طاقت ہیں اورخدانخواستہ اگرجنگ چھڑ گئی تو یہ بتانے والاکوئی نہیں ہوگا کہ کیاہوا۔وزیراعظم نے اس امرپرافسوس کااظہارکیاکہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموںوکشمیر میں روزانہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے آئین کے آرٹیکل تین سوسترکے تحت کشمیریوں کودی گئی خودمختاری کواگست دوہزارانیس سے غضب کررکھاہے۔خلیجی ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ وہ بحیثیت تذویراتی شراکت ملکرکام کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اورخلیجی ممالک کی قیادت نے تجارت اورثقافت کے علاوہ اسلام کوامن کے مذہب کے طورپرپیش کرنے اورہرقسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے عزم کااعادہ کیاہے۔شہبازشریف نے کہاکہ برادرخلیجی ممالک اورسعودی عرب پاکستان کے قابل اعتماد شراکت دار ہیں اورانہوں نے مشکلات پرقابوپانے کے لئے ہمیشہ واضح اورفراخدلانہ تعاون کیاہے۔
Load/Hide Comments