اسلام آباد:(آئی این این) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ امید ہے آئی ایم ایف پروگرام ایک آدھ دن میں بحال ہو جائے گا۔
اسلام آباد میں سینیٹ کی فنانس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد وزیر خزانہ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے قرض بحالی پروگرام ایک آدھ دن میں بحال ہوجائے گا اور پروگرام کی بحالی کی پوری امید ہے۔ صاحب ثروت افراد پر ٹیکس لگے گا تاہم غریب طبقے کو ریلیف دیا جائے گا اور آئی ایم ایف کا تنخواہ بڑھانے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مفتاح اسماعیل نے واضح کیا کہ سالانہ 12 لاکھ روپے تک استثنیٰ برقرار رہے گا اور کمپنیاں سالانہ 30 کروڑ روپے منافع پر 2 فیصد ٹیکس ادا کریں گی۔ فنانس کمیٹی نے تجویز دی کہ 30 کروڑ روپے پر ٹیکس نہ عائد کیا جائےاور 30 کروڑروپے سے زائد کی آمدن پر ٹیکس عائد کیا جائے تاہم بات تو ٹھیک ہے مگر اس وقت رقم کی زیادہ ضرورت ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف ٹیکس بڑھانے پر ناراض ہوجاتے ہیں اور وہ باربار ٹیکس کم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ وزیراعظم سے کہتا ہوں کہ اگر ٹیکس نہ بڑھاؤں تو آمدن کیسے بڑھے گی۔
سمگلنگ سے متعلق وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ایک اندازہ ہے پاکستان میں 80 ٹن سونا اسمگل ہوتا ہے اور پاکستان میں صرف 15 کلو سونا قانونی امپورٹ ہوتا ہے۔ اس لئے سونے کی درآمد پر ڈیوٹی کم کررہے ہیں۔