سونیا گاندھی کی جماعت کانگریس پارٹی نے بتایا ہے کہ بھارت کی مرکزی اپوزیشن پارٹی کی رہنما سونیا گاندھی کو کورونا سے متعلقہ صحت کے مسائل کے باعث نئی دہلی کے ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی خبر کے مطابق کانگریس پارٹی نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیا لیکن ان کی بیماری اور علاج سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
اطالوی نژاد سونیا گاندھی جو سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی بیوہ ہیں، وہ کانگریس پارٹی کی سب سے طویل عرصے تک صدر رہنے والی رہنما ہیں،اس پارٹی نے ہندوستان پر کئی دہائیوں تک حکومت کی ہے جب کہ اس کے بانیوں نے 1947 میں برطانوی نوآبادیاتی حکومت سے ملک کو آزادی دلائی تھی۔
76 سالہ سونیا گاندھی کے سر کانگریس پارٹی کو دوبارہ بحال کرنے کا سہرا جاتا ہے جب اس نے 2004 میں انتخابات میں حیرت انگیز کامیابی حاصل کی تھی۔
اس انتخابی کامیابی کے بعد وہ ہندوستان کی پہلی غیر ملک میں پیدا ہونے والی اور پہلی رومن کیتھولک وزیر اعظم بن سکتی تھیں لیکن انھوں نے ملک کا سب سے بڑا عہدہ قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے معشیت دان موہن سنگھ کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد کر کے سب کو حیران کر دیا۔
حالیہ برسوں میں سونیا گاندھی صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے کئی بار امریکا کا سفر کرچکی ہیں۔
2014 اور 2019 کے عام انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی نے ان کی پارٹی کو شکست دی جس کے بعد سے ان کی پارٹی کی مقبولیت میں کافی کمی آئی ہے۔