مشرقی یوکرینی شہر سیوئروڈونیسٹک میں روسی اور یوکرینی افواج کے مابین گھمسان کی لڑائی بدستور جاری ہے۔روسی حملوں میں اب تک 22 یوکرینی شہری مارے گئے ہیں۔
لوہانسک کے گورنر نے بتایا ہے کہ شہر کے صنعتی علاقے اور کیمیکل پلانٹ پر ابھی تک یوکرین کا کنٹرول برقرار ہے۔ اس پلانٹ میں سینکڑوں شہری پناہ لیے ہوئے ہیں۔ تاہم روسی افواج پیش قدمی کی خاطر شیلنگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس شہر کے زیادہ تر حصے پر روسی فوج قابض ہو چکی ہے۔ روسی فوج سیوئروڈونیسٹک کو فتح کرنے کے بعد ڈونباس ریجن پر بھی قبضہ کرنا چاہتی ہے۔
روسی فورسز نے یوکرین کے مغربی شہر چورٹکیف پر میزائل حملے کیے ہیں۔ جن کے نتیجے میں کم ازکم بائیس افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
علاقائی گورنر کے مطابق ہلاک افراد میں سات خواتین جبکہ ایک بارہ سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ روسی افواج کی طرف یوکرین کے مغربی علاقوں میں حملے ایسے مقامات پر کیے جا رہے ہیں، جہاں مغربی ممالک کی طرف سے دیے گئے ہتھیار اور فوجی سازوسامان ذخیرہ کیا گیا ہے۔
روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین میں ایک بڑے اسلحہ ڈپو کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق ٹرینوپولی ریجن میں واقع اس ڈپو میں کییف حکومت نے امریکہ اور یورپی یونین کی طرف سے دیا گیا اسلحہ ذخیرہ کر رکھا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ کروز میزائل سے اس فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ روس نے یوکرین کے تین ایس یو۔ پچیس فائٹر جیٹ مار گرائے ہیں۔