رواں مالی سال کا قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا۔ سروے کے مطابق معاشی شرح نمو 4.8 فیصد ہدف کے مقابلے میں 6 فیصد رہی۔
ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق اقتصادی سروے سہ پہر 4 بجے جاری کیا جائے گا۔وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اقتصادی سروے کے اہم نکات پر بریفنگ دیں گے۔
جی ڈی پی،زراعت،خدمات اور صنعتی شعبے کے اہداف حاصل کر لیے گئے۔مہنگائی،کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارہ ، درآمدات کے اہداف حاصل نہ ہوسکے۔بچت ، سرمایہ کاری سمیت گندم اور کپاس کے پیداواری اہداف بھی حاصل نہیں ہوسکے۔
تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال22-2021 جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ جی ڈی پی کا ہدف 4.8 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔مہنگائی کی اوسط شرح 8فیصد کے ہدف کی نسبت 13.3 فیصد تک پہنچ گئی۔
صنعتی شعبے کی پیداوار 6.6فیصد کی ہدف کی نسبت 7.2فیصد ریکارڈ کی گئی ۔خدمات کے شعبے کی بڑھوتی 4.7فیصد ہدف کی نسبت 6.2 فیصد ریکارڈ کی گئی ۔
زرعی شعبے کی پیداوار3.5فیصد کے ہدف کی نسبت 4.4 فیصد ریکارڈ کی گئی ۔مجموعی سرمایہ کاری16.1 فیصد ہدف کے مقابلے15.1 فیصد رہی۔نیشنل سیونگز کی بڑھوتی 15.4 فیصد ہدف کے مقابلے11.1 فیصد رہی۔
کپاس کی پیداوار 8.3 ملین بیلز اور چاول کی پیداوار 9.3 ملین میٹرک ٹن رہی۔رواں مالی سال22-2021میں گنے کی پیداوار 88.7 ملین میٹرک ٹن ریکارڈ کی گئی۔گندم کی پیداوار 27.5 ملین سے کم ہوکر 26.4 ملین میٹرک ٹن ہوگئی۔
رواں مالی سال ملکی معیشت کا حجم 383 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا۔فی کس آمدن 1676 ڈالرز سے بڑھ کر 1798 ڈالر ہوگئی۔جولائی تا اپریل کے دوران کرنٹ اکاوٴنٹ خسارہ 13 ارب 80 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گیا۔کرنٹ اکاوٴنٹ خسارے کا ہدف2ارب 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز مقرر کیا گیا تھا۔
جولائی تا مئی تجارتی خسارہ 43ارب 33 کروڑ ڈالرز سے تجاوز کر گیا۔تجارتی خسارے کا ہدف 28 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز مقرر تھا۔جولائی تا مئی کے دوران درآمدات 72 ارب18کروڑڈالرز تک پہنچ گئیں۔درآمدات کاہدف 55ارب 26 کروڑ60لاکھ ڈالرز مقرر کیا گیا تھا۔ جولائی تا مئی میں برآمدات 28ارب84 کروڑ ڈالرز رہیں۔برآمدات کا ہدف26 ارب83 کروڑ ڈالرز مقرر کیا گیا تھا۔