وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان مخالفین کو گالیاں دیتے ہیں، ایسے میں مذاکرات کیسے ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی سنجیدہ آفر ہوئی تو حکومت ضرور غور کرے گی۔ اسحاق ڈار نے صدر کو اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدان بیٹھیں تو ڈیڈلاک ٹوٹتے ہیں، پی ٹی آئی نے اسمبلیاں توڑنی ہیں تو توڑ دیں، وفاقی حکومت صوبائی الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہے، پرویز الہیٰ سے ہمارا ابھی رابطہ نہیں لیکن رابطہ ہو سکتا ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ پرویز الہٰی پنجاب اسمبلی نہیں توڑیں گے،وہ پرانے اور تجربہ کار سیاستدان ہیں،اس قسم کے احمقانہ فیصلے عمران خان کر سکتے ہیں پرویز الہٰی نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جیسا بندہ وزیراعظم بن سکتا ہے تو راجہ ریاض اپوزیشن لیڈر کیوں نہیں بن سکتا۔
ارشد شریف قتل کیس سے متعلق سوال ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کی میرٹ پر تفتیش ہوگی، مخصوص لابی اسے ذاتی اور گروہی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کیس میں پہلے کوئی تفتیش نہیں ہوئی،جے آئی ٹی بننے کے بعد وہی تفتیش کرے گی،ہم نے فوری طور پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی تھی،حکومت نے انکوائری کمیشن کے لیے لکھا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کا قتل دوسرے ملک میں ہوا تھا،جب تک تفتیش کا رزلٹ نہ آئے کچھ نہیں کہہ سکتے2،3بندے ایسے ہیں جن کا اس واقعہ سے تعلق بنتا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ارشد شریف کو کینیا بجھوانے میں یہ لوگ ملوث ہیں،اگر کوئی پاکستانی اس میں ملوث نہ پائے تو کسی غیر ملکی کیخلاف مقدمہ درج نہیں کر سکتے۔