عالمی اقتصادی فورم نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان نے بین الاقوامی سفر اور سیاحت کے انڈیکس میں زبردست ترقی کی ہے، انڈیکس میں پاکستان کو 6 درجات کی بلندی حاصل ہوئی ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق انڈیکس کے 2021 کے ایڈیشن میں ’ایک پائیدار اور لچکدار مستقبل کے لیے تعمیر نو‘ کے بعد پاکستان کو 117 ممالک میں 83 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے، 2019 میں جاری ہونے والی رپورٹ میں پاکستان 89 ویں پوزیشن پر تھا۔
پاکستان ٹوریزم ڈیلوپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) کے مینجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمٰن رانا کا کہنا ہے کہ ملک کی پوزیشن میں بہتری ایک ’اہم پیش رفت‘ ہے۔
پی ٹی ڈی سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے سیاحتی ڈھانچے، کاروباری ماحول ، تحفظ و سلامتی اور حفظانِ صحت کے اقدامات کو وسیع کرنے کے لیے زبردست کوششیں کی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ’یہ کوششیں انڈیکس میں ظاہر ہورہی ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ ہم نے ترقی حاصل کی ہے لیکن اس کے باوجود بھی سیاحت کے پیشے کی کارکردگی کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے یہ شعبہ کلیدی کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے‘۔
سیاحت کے لحاظ سے جاپان انڈیکس کی سرفہرست پوزیشن پر براجمان ہے جس کے بعد امریکا، اسپین ، فرانس، جرمنی، سوئٹزرلینڈ، آسٹریا، سنگاپور اور اٹلی ہیں۔
نجی چینل سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر اعظم کے سابق معاون خصوصی برائے سیاحتی روابط اعظم جمیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہمشہ شعبہ کے مطالبات کے بجائے فراہمی پر زور دیا ہے۔
بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ سب سے پہلے ہمیں انفرااسٹرکچر وسیع کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں حفاظت کے ریکارڈ بہتر کرنے اور حفظانِ صحت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے‘۔
ان کاکہنا تھا کہ میں نے سابق وزیر اعظم سے ہمیشہ یہی کہا کہ درجات میں ترقی کی دوڑ میں بھاگنے کے بجائے ہمیں اپنے ملک کو منظم کرنے کی ضرورت ہے، ایک بار جب ہم اپنے آپ کو منظم کرلیں گے تو درجات میں خود ہی ترقی رونما ہوگی۔
اعظم جمیل کا کہنا تھا کہ ملک کو سیاحوں کا من پسند مقام بنانے میں صوبائی حکومتیں اہم کردار ادا کر ہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ ماحولیاتی، سماجی اور ثقافتی استحکام یقینی بنانا صوبائی حکومت کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے، اس مقصد میں مقامی کمیونٹیز کو شامل کرنا ضروری ہے کیونکہ وہ تمام ترقی سے براہ راست مستفید ہوتے ہیں‘۔