لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور رکن پنجاب اسمبلی فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ حکومت کے لیے آگے کھائی اور پیچھے پی ٹی آئی ہے۔ رانا ثنا اللہ بھڑکیں مارنا چھوڑ دیں۔
پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان نے اسمبلی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 11 بجے مال روڈ پر پولیس نے ناکے لگائے ہوئے تھے اور پنجاب اسمبلی میں آئین و قانون کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔ حمزہ شہباز جھوٹ کی سیاست کرنے کے لیے 90 شاہراہ پر بیٹھے ہوئے تھے اور حمزہ شہباز نے جھوٹ کی سیاست کل شیریں مزاری کے ساتھ بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ عمر سرفراز چیمہ اگلے دو دنوں میں دوبارہ گورنر بنیں گے اور پرویز الہٰی کے خلاف عدم اعتماد کو پینل آف چیئرمین نے نمٹا دیا۔ آئی جی پنجاب چودھری پرویز الہٰی اور سیکرٹری اسمبلی کے ماتحت نہیں ہیں اور آئی جی اگر سیکرٹری اسمبلی کے تابعدار ہوتے تو پولیس کبھی اسمبلی نہیں آتی۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ہٹ دھرمی ہم نے نہیں ن لیگ نے کی ہے اور رول اینڈ پروسیجر کے تحت اسپیکر جب چاہے اسمبلی کا اجلاس بلا سکتا ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا تھا میں چاہوں تو 20 لوگ بھی جمع نہیں ہوسکتے اور فیصل آباد کا جلسہ عمران خان کا سب سے بڑا جلسہ تھا۔ رانا ثنا اللہ بڑھکیں مارنا چھوڑیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی قانون اراکین اسمبلی کو ایوان میں جانے سے منع نہیں کرتا۔ شیریں مزاری کو غیرآئینی طریقے سے گرفتار کیا گیا اور پھر 2 گھنٹے بعد بادشاہ کی طرح حمزہ شہباز کہتے ہیں میں نے رہائی کا حکم دیا ہے۔ مسلم لیگ ن نے بدمعاشی کی ہے۔
اجلاس شروع ہونے سے قبل پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے آئین و قانون کے تحت اسمبلی کا اجلاس بلایا ہے۔ آج ہر حال میں اجلاس ہو گا اور ایجنڈے پر مکمل عملدرآمد ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے لیے آگے کھائی اور پیچھے پی ٹی آئی ہے۔ پرویز الہٰی اور پی ٹی آئی کے ساتھ آل شریف کا بغض ہے اور آج نہیں تو کل اجلاس ہو جائے گا۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ تحریک انصاف کامیاب اور ن لیگ کی ضمانتیں ضبط ہوں گی۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتفاق فاونڈری میں کوئی مزدور احتجاج کرتا تو اسے بھٹی میں پھینک دیا جاتا تھا۔