بی جے پی ترجمان کے گستاخانہ بیان پر بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے ترجمانوں کے گستاخانہ بیانات کے معاملے پر اسلام آباد میں بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارتی ناظم الامور سے بی جے پی کے دو سینئر عہدیداروں کے تضحیک آمیز بیانات کی مذمت کرتے ہوئے سخت احتجاج کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ بھارتی ناظم الامور کو بتایا گیا ہے کہ یہ بیانات مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔بی جے پی کے رہنماوں کے توہین آمیز بیانات سے نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھارت میں مسلمانوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد اور نفرت میں خطرناک حد تک اضافے پر گہری تشویش ہے۔بھارت میں بڑھتے ہوئے مسلم مخالف جذبات اور ان کی صدیوں پرانی عبادت گاہوں سے محروم کرنے کی کوششیں، ہندوستانی معاشرے میں اسلامو فوبیا کے واضح نتائج کے سوا کچھ نہیں ہیں۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان نے بی جے پی حکومت کی جانب سے ان عہدیداروں کے خلاف اقدامات اٹھانے میں تاخیر پر افسوس کا اظہار کیا۔ پاکستان بی جے پی کی قیادت اور حکومت سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بی جے پی کے عہدیداروں کے توہین آمیز تبصروں کی غیر واضح طور پر مذمت کریں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی رہنماوں کے خلاف فیصلہ کن اور قابل عمل کارروائی کے ذریعے ان کے خلاف جوابدہی کی جائے، بھارت اقلیتوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان ٰعالمی برادری، اقوام متحدہ اور او آئی سی سے بھارت میں خطرناک حد تک بڑھتے ہوئے ‘ہندوتوا’ سے متاثر اسلامو فوبیا کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں