امریکا: کیلیفورنیا میں فائرنگ سے 6 افراد ہلاک

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سکرامنٹو میں اتوار کی صبح ایک عوامی مقام پر فائرنگ کے واقع میں میں چھ افراد ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے پی’ کی خبر کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سکرامنٹو میں اتوار کی صبح ایک عوامی مقام پر فائرنگ کے واقع کی تحقیات کے سلسلے میں کیلیفورنیا کی پولیس ایک مشتبہ شخص کو تلاش کر رہی ہے، فائرنگ کے واقع میں چھ افراد ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔

سکرامنٹو پولیس چیف کیتھی لیسٹر نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پولیس تقریباً 2 بجے علاقے میں گشت کر رہی تھی جب علاقے میں فائرنگ کی آواز سنی گئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جب پولیس جائے وقوع پر پہنچی تو اس نے دیکھا کہ سڑک لوگوں کا رش لگا ہوا ہے اور چھ افراد مردہ حالت میں زمین پر موجود تھے۔

انہوں نے بتایا کہ 6 ہلاک افراد کے علاوہ مزید 10 فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم زخمیوں کی حالات کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔

حکام کو یہ معلوم نہیں ہے کہ فائرنگ کے واقع میں کوئی ایک شخص ملوث ہے یا یا ایک سے زیادہ مشتبہ افراد ملوث ہیں، پولیس حکام واقعے کے ذمے داروں کی شناخت کے لیے عوام سے مدد طلب کر رہے ہیں۔

پولیس چیف کیتھی لیسٹر نے واقعے میں استعمال کیے گئے اسلحے سے متلعق کسی قسم کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بہت ہی پیچیدہ اور گھمبیر صورتحال ہے، کیتھی لیسٹر نے عوام سے مدد کی اپیل کی جس میں واقع کے عینی شاہدین واقعے کی ریکارڈنگ رکھنے والے افراد سے بھی پولیس سے رابطہ کرنے کو کہا۔

فائرنگ کے فوراً بعد ٹوئٹر پر ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں لوگوں کو گولی چلنے کی آواز کے درمیان تیزی سے سڑک سے بھاگتے ہوئے دکھایا گیا، ویڈیو میں جائے وقوع پر متعدد ایمبولینسز کو دیکھا جا سکتا ہے۔

سکرامنٹو کے میئر ڈیرل اسٹین برگ نے ٹوئٹر پر کہا کہ الفاظ آج صبح میرے صدمے اور دکھ کا اظہار نہیں کر سکتے، مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد جاننا کافی مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس بارے میں مزید معلومات کا انتظار کر رہے ہیں کہ اس المناک واقعے میں کیا ہوا ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے رہائشیوں سے کہا گیا کہ وہ اس علاقے میں جانے سے گریز کریں، یہ علاقہ لندن نائٹ کلب سمیت ریسٹورنٹس اور بارز سے بھرا ہوا ہے۔

32 سالہ کی ہیرس نے بتایا کہ وہ سو رہی تھی جب اس کے خاندان کے ایک فرد نے فون کیا کہ ان کے خیال میں اس کا بھائی مارا گیا ہے، کی ہیرس کا کہنا تھا کہ وہ چند بار کلب گئی ہیں اور اسے نوجوان کے ہجوم کے لیے ایک جگہ قرار دیا۔

کی ہیرس نے مزید بتایا کہ اس علاقے میں واقع بار اور کلب صبح 2 بجے بند ہوتے ہیں اور اس وقت سڑکوں کا لوگوں سے بھرا ہونا معمول ہے، اس نے صبح خبروں کے انتظار میں علاقے کے چکر لگاتے ہوئے گزاری، یہ ایک بے ہودہ پرتشدد حرکت ہے۔

ایک سماجی کارکن بیری ایکیس کا کہنا تھا کہ پولیس نے کلب کے آس پاس کی سڑکیں پولیس ٹیپ لگا کر بند کر دیں، وہ فائرنگ کے فوراً بعد جائے وقوعہ پر پہنچے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ پہلی چیز جو میں نے دیکھی وہ متاثرین کی طرح تھی، میں نے ایک نوجوان لڑکی کو دیکھا جس کے جسم پر خون لگا ہوا تھا، ایک لڑکی اپنے جسم سے ایک شیشے کا ٹکرا نکال رہی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ واقع کے بعد ایک نوجوان لڑکی چیخ کر کہہ رہی تھی کہ انہوں نے میری بہن کو مار ڈالا، ایک ماں بھاگتی ہوئی کہہ رہی تھی کہ میرا بیٹا کہاں ہے، کیا میرے بیٹے کو گولی لگی ہے؟۔

اپنا تبصرہ بھیجیں