آئین کے مطابق فیصلے کریں گے، کسی کی ناراضی ہمارا مسئلہ نہیں، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین مطابق فیصلے کرے گا۔فیصلوں سے کوئی ناراض ہوتا ہے یہ ہمارا مسئلہ نہیں۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن بغیرکسی خوف اپناکام جاری رکھےگا۔عام انتخابات کیلئےاپناکام جاری رکھےہوئےہیں۔جب کہاجائےگاالیکشن کرادیں گے۔حلقہ بندیوں سےمتعلق ابتدائی فہرستیں جاری کی جاچکی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرتا ہے اور کرتا رہے گا ۔الیکشن کمیشن اپنے فیصلے بلا خوف کرے گا۔فیصلوں سے کوئی ناراض یا راضی ہوتا ہے یہ ہمارا مسئلہ نہیں ،ان کا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ انتخابات کے لیے ہمیشہ تیار ہیں،الیکشن کافیصلہ حکومت نے کرنا ہے۔الیکشن کمیشن کا کام صاف شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مردم شماری کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا موقف واضح تھا۔مردم شماری سرکاری طور پر شائع ہونے سے قبل حلقہ بندیاں نہیں کی جاسکتیں۔مئی 2021 میں 2017 کی مردم شماری کے نتائج شائع ہوئے۔نئی حلقہ بندیوں پر کام مردم شماری کے نتائج شائع ہونے کے بعد شروع کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ 2018الیکشن اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے آئینی ترمیم لائی گئی تھی۔حکومت ڈیجیٹل مردم شماری کرانا چاہتی ہے ۔ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج دسمبر تک ملے تو بروقت حلقہ بندیاں ہوسکتی ہیں۔ نتائج تاخیر کا شکار ہوئے تو 2017 کی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیوں پر انتخاب ہوگا ۔

ان کا کہنا ہے کہ سابق ڈپٹی اسپیکر نےاراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کا کیس الیکشن کمیشن کو نہیں بھجوایا۔فارن فنڈنگ کی سماعت جاری ہے ،فریقین کو صفائی کا موقع دینا ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں