قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کی ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کے خلاف دائر کردہ اپیل کی پیروی کے لیے پراسیکیوٹر کو ایک بار بھر تبدیل کردیا، اس سے قبل تبدیل کیے گیے پراسیکیوٹر کے تقرر کو ایک ماہ کا عرصہ بھی مکمل نہیں ہوا۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کیس کے لیے مقرر کیے جانے والے نئے پراسیکیوٹر امتیاز صدیقی لاہور سے تعلق رکھنے والے سینیئر وکیل ہیں اور انہیں کارپوریٹ، بینکنگ اور ٹیکس سے متعلق معاملات سے نمٹنے کا خاصہ تجربہ حاصل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈوکیٹ امتیاز صدیقی آج (پیر) کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی پر مشتمل دو رکنی بینج کے سامنے پیش ہوں گے اور استغاثہ کی قیادت کریں گے۔
ایڈوکیٹ امتیاز صدیقی کے تقرر سے قبل نیب کی جانب سے مریم نواز کے کیس کی پیروی کے لیے ایک پرائیویٹ وکیل محمد اظہر صدیقی کو لایا گیا تھا۔
اظہر صدیقی گزشتہ ماہ صرف ایک سماعت کےلیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے روبرو پیش ہوئےتھے جس میں انہوں نے تیاری کے لیے عدالت سے ایک ماہ کی مہلت کی استدعا کی تھی، تاہم عدالت نے سماعت 21 مارچ تک ملتوی کردی تھی۔
اظہر صدیقی کو بیرسٹر عثمان چیمہ کی جگہ تعینات کیا گیا تھا، جو ایک نجی وکیل تھے اور نیب نے انہیں خصوصی پراسیکیوٹر کے طور پر تعینات کیا تھا۔
پراسیکیوٹر عثمان چیمہ کئی سماعتوں میں پیش نہ ہوئے اور بعدازاں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
تاہم صحت یاب ہونے کے بعد انہوں نے خود کو کیس سے الگ کرلیا تھا۔
قبل ازیں، ستمبر میں نیب کی جانب سے بھرپور انداز میں کیس کی پیروی کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی درخواست دی گئی تھی تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے مریم نواز کے خلاف ٹرائل کورٹ میں پیش کیے گئے شواہد کے قابل قبول ہونے کے سوال پر بیورو کی جانب سے مسلسل سماعت ملتوی کروانے کا مطالبہ شروع کیا جارہا ہے۔