او آئی سی اجلاس میں 46 ممالک شرکت کی تصدیق کرچکے، شاہ محمود قریشی

وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 46 مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کانفرنس میں شرکت کی تصدیق کی ہے۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ کانفرنس میں شرکت کرنے والے ممالک کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے عاجزانہ درخواست کرتا ہوں کہ وہ او آئی سی کے اجلاس کے انعقاد میں تعاون کریں اور اس میں خلل نہ ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی اجلاس کے انعقاد میں اپوزیشن جماعتوں کو حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے کیونکہ یہ طویل عرصے کے بعد پاکستان میں منعقد ہو رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ او آئی سی کے اجلاس کا انعقاد حکومت نہیں ریاست پاکستان کر رہی ہے۔

اسلام آباد میں 22 اور 23 مارچ کو ہونے والی کانفرنس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملاقات میں افغانستان، کشمیر اور فلسطین اور اسلامو فوبیا سمیت دیگر بین الاقوامی مسائل پر بات چیت متوقع ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے روس اور یوکرین جنگ کے بارے میں متوازن بیان جاری کیا ہے اور وہ اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی تجویز دیں گے۔

یوکرین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان میں سے کچھ بحفاظت گھر پہنچ گئے ہیں جبکہ وہاں پھنسے دیگر طلبہ کو جلد وطن واپس پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ خوراک اور دیگر روزمرہ استعمال کی اشیا کی فراہمی کے لیے انسانی بنیادوں پر ایک سی 130 طیارہ یوکرین بھیجا جائے گا۔

وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کا کوئی بھی رکن اپنا ووٹ نہیں بیچے گا اور انہیں یقین ہے کہ وہ تحریک عدم اعتماد کے خلاف فتح حاصل کریں گے۔

پی ٹی آئی کے ایم این اے احمد حسن ڈیہر کے عدم اعتماد کے ووٹ پر فیصلے سے متعلق تازہ ترین ویڈیو بیان کے بارے میں سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ احمد حسن ڈیہر سے ملاقات کریں گے اور ان کے خدشات دور کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں