اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے بیانات پر قانونی کارروائی کے لیے وزارت داخلہ نے وزارت قانون سے قانونی رائے مانگ لی ہے۔
مریم نواز کی رانا ثنا اللہ کی رہائش گاہ آمد: سیاسی مشاورت، کھانا بھی کھایا
نجی نیوز نے اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ وزارت قانون سے رائے مانگنے کا فیصلہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا جو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں منعقدہ اجلاس میں 25 مئی کو پی ٹی آئی کی جانب سے کیے جانے والے لانگ مارچ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ملک کے تین حصوں میں تقسیم اور فوج سے متعلق جاری کردہ بیان پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
عمران خان کو میری رائے میں خیبرپختونخوا سے گرفتار کرنا چاہیے، اسلام آباد میں 19 مقدمات درج کیے ہیں: رانا ثنااللہ
اجلاس کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ فیصلہ کیا گیا کہ سب سے پہلے عمران خان کے بیانات پر وفاقی وزارت قانون سے رائے مانگی جائے۔ ذرائع کے مطابق وزارت قانون سے ملنے والی رائے کے بعد عمران خان کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔
نجی نیوز کو اس سلسلے میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی وزارت داخلہ کے آئندہ اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
خیبر پختونخوا میں آزادی کی تحریک کی تیاری کر رہا ہوں، عمران خان
واضح رہے کہ ن لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے آج ہی وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے گھر جا کر ملک کی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی تھی جہاں انہوں نے دوپہر کا کھانا بھی کھایا تھا۔