پی ٹی آئی جنرل سیکریٹری اسد عمر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ’حقیقی آزادی مارچ‘ کے بعد ملک کی قسمت کے فیصلے بند کمروں میں نہیں ہوں گے، تاہم گرمی کی شدت میں اضافے کی پیش گوئی کے باوجود بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو تاریخی ہجوم اکٹھا کرنے کی توقع ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے سری نگر ہائی وے پر اجلاس کا منعقد کیا، اس مقام کو کشمیر ایونیو کہا جاتا ہے۔
دریں اثنا، پاکستان تحریک انصاف نے لانگ مارچ کے دوران حکومت کی جانب سے مزاحمت سے نمٹنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سینٹرل سیکریٹری جنرل اسد عمر ’آزادی مارچ‘ کے انتظامات حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں اور کل 25 مارچ کو ’تاریخ رقم کی جائے گی‘۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ’متاثر کن مظاہرے کے بعد پاکستان کے فیصلے کبھی بند کمروں کے پیچھے نہیں کیے جائیں گے،اس کے بعد کبھی غیر قانونی پیسے کا استعمال ہوگا نہ ہی غیر ملکی طاقتیں ملک کے لیے فیصلہ لیں گی‘۔
علاوہ ازیں، پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری شہزاد گل نے ڈپٹی کمشنر کو خط لکھتے ہوئے پارٹی کے جلسے اور دھرنے کے حوالے سے آگاہ کیا۔
خط میں لکھا گیا کہ ’ میں مطلع کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان تحریک انصاف نے 25 مئی 2022 کو حقیقی آزادی سے متعلق پُر امن جلسہ اوردھرنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو ایچ 9 اور جی 9 کے درمیان واقع سری نگر ہائی وے اسلام آباد ( کشمیر ہائی وے) پرہوگا‘۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پارٹی عمران خان آزادی مارچ کی اور دھرنے کی قیادت کریں گے۔
شہزاد گل نے خط میں لکھا کہ ’ اس جلسے میں بڑی تعداد میں عوام کی آمد کی توقع ہے جس کے لیے مذکورہ مقام پر اسٹیج، ایس ایم ڈیز اور دیگر آلات بھی نصب کیے جائیں گے‘۔
انہوں نے درخواست کی کہ مقام کی فراہمی اور خاص سیکیورٹی سمیت دیگر متعلقہ اقدامات اٹھائے جائیں۔
مزید برآں، پاکستان تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے ایک بیان کے ذریعے پوری قوم کو مارچ میں شرکت کی اجازت دی۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ پوری قوم کے لیے فیصلہ کُن مرحلہ ہے ، ہمیں فیصلہ کرنا پڑے گا کہ ہم آزاد ہونا چاہتے ہیں یا 75 سال پرانی کی تاریخ دہرانا چاہتے ہیں، اب ایک بار پھر پوری قوم کو گھروں سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انہیں مینڈیٹ دینا چاہیے تاکہ وہ مناسب فیصلہ لے سکیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت ان لوگوں کے لیے اسلام آباد کے راستے بند کر رہی ہے جو پی ٹی آئی کی لانگ مارچ میں شرکت کے لیے اسلام آباد میں داخل ہورہے ہیں، پوری قوم اسلام آباد میں دھرنے کے مقام پر پہنچے گی۔
پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجود اتحادیوں کو مزید حکومت کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ورنہ پاکستان کو نا قابل تنسیخ نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ جہلم پُل بند کرتے ہوئےپی ٹی آئی کی سینئر رہنما شیری مزاری سمیت 700 کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کچھ پارٹی کارکنان کو پہلے گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ میڈیا کو بھی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔