نیدرلینڈز میں 4سالہ بچہ ڈرائیونگ کرنے نکل پڑا

نیدرلینڈز میں ایک چار سالہ بچہ اپنی ماں کی گاڑی کی چابی لے کر ڈرائیونگ کرنے نکلا پڑا لیکن پولیس نے بر وقت حرکت میں آ کر اس کو کسی بڑے حادثے سے بچا لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پولیس نے اتوار کو سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ نیدرلینڈز میں ایک چار سالہ لڑکا اپنی ماں کی گاڑی کو ڈرائیونگ کے لیے لے گیا لیکن جلد ہی پہلے سے کھڑی دو کاروں سے ٹکرا گیا۔

مرکزی شہر اتریخت میں پولیس کو ہفتے کے روز اس وقت الرٹ کیا گیا جب رہائشیوں نے ایک بچے کو ننگے پیر اور صرف پائجامے میں سڑک پر پیدل چلتے ہوئے دیکھا۔

پولیس نے انسٹاگرام پر اپنے بیان میں لکھا کہ ہم بروقت حرکت میں آئے کیونکہ سڑک پر کھڑے لوگ اس بات پر پریشان تھے کہ بچہ ہائپوتھرمیا کا مریض ہے۔

جیسے ہی پولیس وہاں پہنچی تو ان کو ایک اور کار حادثے کے بارے میں رپورٹ موصول ہوئی جس میں تین گاڑیاں ٹکرا گئیں اور اس واقعے کا ذمہ دار ڈرائیور وہاں سے لاپتہ ہوگیا۔

پولیس نے کہا کہ وہ کار بچے کی ماں کے نام پر تھی، بعد میں بچے کی ماں کو پولیس نے فون پر اطلاع دی اور جب اس نے اپنے بچے سے بات کی تو بچے نے شور مچانا شروع کردیا اور اسٹیئرنگ وہیل کو موڑتے ہوئے اشاروں کا استعمال کیا۔

پولیس نے کہا کہ اس کے بعد ہم نے محسوس کیا کہ بچہ ڈرائیور ہو سکتا ہے اور پھر یوں پولیس اسٹیشن میں بچے کی چاکلیٹس سے تواضع کرنے کے ساتھ ساتھ دل بہلانے کے لیے ٹیڈی بیئر بھی دیا جس کے بعد اس کی والدہ سے ملاقات بنائی گئی۔

پولیس نے مزید کہا کہ اس کے بعد وہ پولیس کے ساتھ مل کر جائے حادثہ پر گئے جہاں بچے نے چابیاں لیں، اندر آ کر گاڑی اسٹارٹ کی اور گیس پیڈل کو دبایا۔

پولیس حکام نے اپنے جاری کردہ بیان میں مزید کہا کہ بچہ اس وقت اپنی ماں کی گاڑی لے کر ڈرائیونگ کے لیے نکلا جب اس کے والد کام پر جا چکے تھے۔

اس موقع پر بچے کی ماں نے پولیس کو بتایا کہ ان کا بچہ کافی ذہین ہے تاہم پولیس نے والدین کو خبردار کیا کہ آئندہ اپنی گاڑیوں کی چابیاں اپنے بچوں سے چھپا کر رکھیں۔

پولیس نے مقبول اور موجودہ ڈچ ورلڈ چیمپئن فارمولا ’ون ڈرائیور‘ کا حوالہ دیتے ہوئے واقعے کی اطلاعات دی اور سوشل میڈیا پر لکھا کہ نیو میکس ورسٹاپن اوور ویچٹ کے مضافاتی علاقے میں پایا گیا۔

پولیس نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا کہ خوش قسمتی سے اس چھوٹے ڈرائیور کا ایڈوینچر خوشگوار اور ڈرامائی انداز میں اختتام کو پہنچا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں