80 فیصد پاکستانیوں کے خیال میں ملک غلط سمت پر گامزن ہے، سروے

تقریباً 80 فیصد پاکستانیوں کا ماننا ہے کہ ملک غلط سمت پر گامزن ہے اور اگست 2019 کے بعد سے بے روزگاری اور مہنگائی کی لہر شہریوں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق علاوہ ازیں گزشتہ سال کے مقابلے 86 فیصد پاکستانی اپنی ملازمت کے حوالے سے پُراعتماد نہیں ہیں۔

مذکورہ نتائج ’صارفین اعتماد سروے‘ سے حاصل کیے گئے ہیں، جو مارکیٹ ریسرچ کمپنی اِپسوس کی جانب سے کیا گیا تھا۔

تحقیق کے دوران ملک بھر سے ایک ہزار48 شہریوں کے انٹرویو کیے گئے، ان میں سے 67 فیصد مرد جبکہ 33 فیصد خواتین تھی۔

انہوں نے کہا کہ 86 فیصد جوابدہ کنندگان کا تعلق شہری جبکہ ان میں سے 37 فیصد کی عمر 31 سے 40 فیصد کے درمیان ہے۔

سروے کے مطابق جب سوال کیا گیا کہ کیا ملک صحیح سمت میں جارہا ہےتو 5 میں سے 4 کا ماننا ہے کہ ملک غلط سمت میں جارہا ہے، گزشتہ سال کے مقابلے حالات میں مزید 7 فیصد خرابی آئی ہے۔

سروے میں شامل کیے گئے جواب کنندگان کو درپیش سب سے زیادہ پریشان کن مسائل کے حوالے سےپوچھےگئے سوال پر 44 فیصد کا کہنا تھا کہ مہنگائی ان کے لیے سب سےبڑا مسئلہ ہے جبکہ 16 فیصد پاکستانی بےروزگار اور 11 فیصد غربت کے مسئلے سے پریشان ہیں۔

باعثِ تشویش دیگر مسائل میں ایڈیشنل ٹیکسز، بجلی کی قیمت میں اضافہ، کورونا وائرس، روپے کی قدر میں کمی، کرپشن اور دہشت گردی شامل ہے۔

رپورٹ کے مطابق صرف 8 فیصد جواب کنندگان سمجھتے ہیں کہ معیشت کی موجودہ حالت ’مضبوط‘ ہے جبکہ 41فیصد نے اسےفیصلہ کُن ’کمزور‘ قرار دیا ہے، اور اس شرح میں گزشتہ سال کے مقابلے 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

آئندہ 6 ماہ میں معیشت کی صورتحال سے متعلق پوچھے گئے سوال کے حوالے سے سروے میں شامل 50 فیصد شہریوں کا ماننا ہے کہ معیشت کمزور تر ہوجائے گی جبکہ 50 فیصد سمجھتے ہیں کہ انکے مالی حالات مزید خراب ہوجائیں گے۔

گزشتہ سال کی عکاسی کرتے ہوئے 86 فیصد پاکستانی اپنی ملازمت کے حوالے سے عدم اعتماد کا شکار ہیں، جبکہ 50 فیصد جواب دینے والوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ زاتی طور پر ایسے افراد کو جانتے ہیں جو معاشی حالات کی وجہ سےاپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

ان کا کہنا گزشتہ سال حالات تھوڑے بہتر تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 84 پاکستانی اہنی صلاحیتوں اور مستقبل میں سرمایہ کاری کے حوالے سے عدم اعتماد کا شکار ہیں، 85 فیصد کسی بڑی خریداری جبکہ 85 فیصد گھریلو خریداری کے حوالے سے مطمئن نہیں ہیں۔

تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے اس ماہ میں کیے گئے سروے کے مطابق پاکستان کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس میں 8.3 پوائنٹ کی کمی آئی ہے جو اس طرح کی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں سب سے کم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں