بلین ٹری منصوبہ گیم چینجر ثابت ہو گا۔

عبید عباسی
یوں تو آزاد کشمیر لازوال قدرتی حسن سے مالامال ہے۔اسی لیے کشمیر کو سیاحوں کی جنت بھی کہا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال بڑی تعداد میں سیاح کشمیر آتے ہیں اور یہاں موجودقدرتی حسن کو دیکھ کر ششدر رہ جاتے ہیں۔ کشمیر کو جنگلات نے ہر طرف سے گھیر رکھا ہے۔ چاروں اطراف پھیلے یہ گھنے جنگلات کشمیر کی خوبصورتی میں بے پناہ اضافہ کرتے ہیں۔جنگلات کسی بھی ملک کی معیشیت و سیاحت کا لازمی جزو ہوتے ہیں۔عوا م میں شعور نہ ہونے کے باعث جنگلات کو بے پناہ نقصان پہنچتا ہے۔ عام آدمی درختوں کوعموماً صرف ایندھن کی نظر سے ہی دیکھتا ہے۔ان کو کم علمی کے باعث اس چیز کا ادراک نہیں ہے کہ اس کے موسم اور ہماری زندگیوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہر سال آگ لگنے یا ٹمبر مافیا کی صورت میں بھی جنگلات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے۔
جنگلات کا کٹاو خلاف فطرت عمل ہے او ر جب انسان کوئی بھی کام فطرت کے خلاف کرتا ہے تو اس کے سنگین نتائج بھگتنے پڑتے ہیں۔ حالیہ سیلاب نے بھی ہمیں متنبہ کر دیا ہے کہ اس کے کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ جنگلات کے بے دریغ کٹاو سے نہ صرف معیشیت بلکہ جنگل میں رہنے والے جنگلی جانوروں کو بھی نقصان پہنچتا ہے اور ہم بہت سے نایاب قسم کے جانوروں سے بھی محروم ہو جاتے ہیں۔
بلین ٹری منصوبہ آزادکشمیر میں گیم چینجر کے طور پر سامنے آئے گا۔ ماحولیاتی اعتبار یہ آزاد کشمیر کی تاریخ کا سب سے بڑامنصوبہ ہے اورآزاد خطے کو سرسبزوشاداب بنانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ کونیفرز،دیودار،چیڑ،بیاڑ اور دیگر کئی اقسام کے پودے لگائے جا رہے ہیں ۔ آزادکشمیر بھر میں نہ صرف شجر کاری کی جا رہی ہے بلکہ درختوں کی حفاظت اوردیکھ بھال کا بھی مناسب انتظام کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کے تحت لوگوں میں شعور بیدار کرنے کے لیے بھی کام کیا جا رہاہے۔عوام کوبھی اپنے اندر یہ احساس پیدا کرنے کی ضرورت ہے کہ جنگلات کی حفاظت صرف محکمہ کی نہیں بلکہ ہم سب کی زمہ داری ہے۔ ہر شخص اگر اپنے ارد گرد موجود درختوں کی حفاظت کو اپنی زمہ داری سمجھ لے اور اگر کسی کو شجر پروری کرتے دیکھے تو اس کی اطلاع متعلقہ احکام کو دے تو یقینن محکمہ اور عوام مل کر معاشرے میں موجود ان ناسوروں کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔ عوام کوچاہیے کہ وہ شجر کاری مہم میں بھی بھرپور حصہ لے اور ہر شخص صرف 3 پودے بھی لگائے تو بہت بڑا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کرہ ارض پر خوبصورتی صرف درختوں کی ہی مرحون منت ہے۔ آزاد کشمیر نہ صرف مکمل طور پر سر سبز وشاداب ہو گا بلکہ درختوں کی بہتات کے باعث خطہ کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہو گا اور یقینن سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ محکمہ جنگلات آزاد کشمیر کے افسران جس پیشہ ور انداز میں اس منصوبے کو لے کر چل رہے ہیں وہ یقینن قابل دید ہے۔محکمہ کے اعلی افسران خود اس منصوبے پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سیکرٹری جنگلات امتیاز احمد چوہدری،چیف صاحبان خود ہر چیزمانیٹر کر رہے ہیں۔محکمہ تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اس منصوبے کی کامیابی کے لیے کوشاں ہے۔عوام کو بھی چاہیے کہ محکمہ کے ساتھ تعاون کرے تاکہ مل کر آزادکشمیر کو سرسبز وشاداب بنایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں