کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر ،پیپلز پارٹی آگے

کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں غیر معمولی تاخیرپر سیاسی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کردیا۔ ابتدائی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی آگے ہے۔

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد ڈویژن سمیت دیگر اضلاع میں پولنگ کے بعد مختلف حلقوں سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق کراچی کی دو سو چھیالیس یونین کونسلزمیں سے اُنتالیس کے نتائج آگئے،پیپلزپارٹی بائیس نشستوں کے ساتھ پہلے نمبرپر،پی ٹی آئی کی گیارہ اور جماعت اسلامی کی پانچ یونین کونسلز میں کامیاب ہوئی،ایک آزاد امیدوار نے فتح حاصل کی۔

بلدیاتی انتخابات میں شہر قائد کے سات اضلاع کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔،حیدرآباد میں پیپلزپارٹی چھیانوے یونین کمیٹیز پر کامیاب سمیٹ کر سب سے آگے ہے۔

دوسری جانب کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر سے سیاسی جماعتوں میں شکوک و شبہات پیدا ہونے لگے۔ کراچی کے بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ ختم ہونے کے تقریبا ساڑھے نو گھنٹے بعد نتائج آنا شروع ہوئے۔ حیدرآباد اور ٹھٹھہ ڈویژن کے نتائج آرہے ہیں تو کراچی ڈویژن کے نتائج کیوں رکے ہوئے ہیں؟ کئی سوال پیدا ہو گئے۔

جماعت اسلامی نے نتائج میں تاخیر کے خلاف احتجاج کی وارننگ دے دی۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا فارم گیارہ اور بارہ نہ ملا تو احتجاج کریں گے۔ کسی بھی صورت دھاندلی نہیں ہونےدیں گے۔

پیپلز پارٹی کے سعید غنی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کراچی میں بلدیاتی نتائج کو فوری جاری کرنے کو یقینی بنائے۔ تاخیر سے نتائج جاری ہونے سے پورا انتخابی عمل بلاجواز متنازعہ بن سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پریذائیڈنگ افسروں کو فارم گیارہ اور بارہ پولنگ ایجنٹس کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں