اسلام آباد: (آئی این این ) وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پٹرول ڈیزل مہنگا کر کے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں پیش رفت ہوئی ہے، تاریخی بجٹ میں غریب پر بوجھ نہیں ڈالا ،امیروں پر ٹیکس لگایا ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان نے پونے چار سال میں 80 فیصد زیادہ قرض لیا، سابق حکومت ملک پاکستان کو تباہی کے دھانے پر چھوڑ گئی تھی، پٹرول ،ڈیزل مہنگا کر کے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں ہمیشہ غریب کے لیے ٹیکس ہوتا ہے، ہم نے وزیراعظم کے بیٹوں کی کمپنیوں پر بھی ٹیکس لگایا ہے، خود میری کمپنی پر بھی مزید ٹیکس عائد ہوگا، پی ٹی آئی دور میں بہت زیادہ ٹیکسز لگائے گئےتھے، ہم کل قومی اسمبلی میں تقریر کر کے بجٹ کلوز کریں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ شوگر ملز پر ٹیکس بڑھا رہے ہیں، امیر لوگوں پر بھی ٹیکس مزید بڑھایا جائے گا جب کہ گزشتہ حکومت نے جتنے بھی ٹیکس لگائے اس سے غریب متاثر ہوا۔
انہوں نے سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان 120ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کر گئے، حکومت چلانے سے دگنا خرچ پٹرول ڈیزل کی سبسڈی پر کیا گیا، عمران خان نے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔
وزیر خزانہ نے کہا سٹاک ایکسچینج میں اس وقت تیزی ہے، ڈالر کی قیمت بھی نیچے آ رہی ہے، پچلی حکومت 4سال میں چینی کی قیمت کو کنٹرول نہ کرسکی جب کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آٹا اور گھی کی قیمتیں کم کیں، ملک کی معیشت بچانے کے لیے ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑے، حکومت کو مہنگائی کا اندازہ ہے،جلد حالات بہتر ہوں گے۔
وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ 2سے 3ماہ میں مشکلات پر قابو پا لیں گے، وزیراعظم شہباز شریف 8 کروڑ افراد کو ریلیف فراہم کر رہے ہیں، یوٹیلٹی سٹورز کے موبائل یونٹس عوام کو دہلیز پر سستی اشیا فراہم کریں گے۔