پشاور خود کش دھماکے کا مقدمہ درج کرنے کے لیے پولیس نے مراسلہ سی ٹی ڈی کو ارسال کردیا۔
پشاور خودکش دھماکے کی رپورٹ کا مراسلہ سی ٹی ڈی کو ارسال کر دیا گیا۔مراسلہ ایس ایچ او خان رازق وارث خان کی مدعیت میں ارسال کیا گیا۔
حملہ آور نے کالا لباس پہنا ہوا تھا ۔ حملہ آور نے حملے سے پہلے فائرنگ کر کے پولیس اہلکار کو نشانہ بنایا۔مراسلہ میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔
پولیس اسٹیشن سے ارسال مراسلے کی بنیاد پر سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج ہوگا۔
واضح رہے کہ پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خود کش دھماکہ ہوا ہے جس میں 56 افراد شہید جبکہ 194 زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق کوچہ رسالدار کی مسجد میں خود کش حملہ آور نے داخل ہو کر پولیس اور نمازیوں پر فائرنگ کی اور پھر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
آئی جی خیبر پختون خوا کے مطابق پہلے پستول سے فائرنگ اور پھر خودکش حملہ کیا گیا۔ دھماکے میں 5سے 6 کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا۔
آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ دھماکے کے حوالے سے کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی،سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک دہشت گرد کو دیکھا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق خود کش حملہ آور نے منبر کے قریب خود کو اڑایا، مسجد میں ہر طرف انسانی اعضا پھیل گئے۔