پاکستان کی معیشت ٹریک پر آنے لگی ، شرح نمو رواں سال 4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، جبکہ کرنٹ اکاوٴنٹ خسارہ کم کرنے کے نتائج مثبت ریکارڈ کیے گئے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے بارے میں ایشیائی ترقیاتی آوٴٹ لک رپورٹ جاری کر دی گئی، رپورٹ کے مطابق پاکستان کی شرح نمو رواں سال 4فیصد تک رہنے کا امکان ہے، گز شتہ مالی سال میں اقتصادی بحالی اور جاری سخت مالیاتی پالیسیوں سے بہتری آئی، گز شتہ مالی سال ٹھوس اقدامات سے شرح نمو 5.6 فیصد تک ریکارڈ کی گئی تھی۔
اے ڈی بی کے مطاق کرنٹ اکاوٴنٹ خسارہ کم کرنے کے نتائج مثبت ریکارڈ کیے گئے ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور افراط زر کم کرنے کی اشد ضرورت ہے ، موثر اقدامات سے 2023 میں شرح نمو 4.5 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔
کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی نے کہا کہ پاکستانی معیشت مربوط مالی اور مالیاتی اقدامات سے بتدریج بحال ہو رہی ہے، بڑھتے افراط زر اور عدم توازن پر قابو کیلئے موزوں مالیاتی پالیسیاں اور اصلاحات ضروری ہیں۔ ٹیکس پالیسی اور انتظامی امور میں جامع اصلاحات بیحد ضروری ہیں ، عوامی خدمات کو فنڈز فراہم کرنے کے لیے محصولات کو بڑھایا جائے، اے ڈی بی پاکستان کی پائیدار ترقی کی حمایت کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2022 میں صنعتی نمو میں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے، کرنسی کی گراوٹ، تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نظر آرہا ہے، جبکہ زراعت کا شعبہ جی ڈی پی بڑھانے کیلئے مثبت اشارے دے رہا ہے، افراط زر کی شرح مالی سال 2022 میں 11 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے، تیل اور گیس کی بڑھتی قیمتیں افراط زر پر دباوٴ بڑھائیں گی۔