ٹی 20 ورلڈکپ: پاک بھارت ہائی وولٹیج میچ بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ

لاہور: (آئی این این) پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹی 20 ورلڈکپ کا ہائی وولٹیج میچ اتوار کھیلا جائے گا، بابراعظم، محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف قومی ٹیم کی امیدوں کے محور ہوں گے جبکہ بھارتی ٹیم ویرات کوہلی، روہت شرما، سوریا کمار یادیو اور ہردیک پانڈیا پر انحصار کرے گی۔

بڑے ٹورنامنٹ کے بڑے معرکے میں روایتی حریف ایک دوسرے کے سامنے آنے کے لیےتیار ہیں، شاہین آج سورماؤں کے ارمان خاک میں ملانے کیلئے میدان میں اُتریں گے، موسم بھی رنگ میں بھنگ ڈال سکتا ہے۔ ملبورن میں بارش کا امکان ہے، بارش کے مقامی وقت صبح دس بجے سے شام سات بجے تک کے اب 30فیصد امکانات رہ گئے ہیں، شام سات بجے سے دس بجے تک بارش کے امکانات 50 فیصد ہیں جبکہ رات گیارہ بجے بارش کے 70 فیصد امکانات ہیں۔

ٹی 20 ورلڈکپ ، پاک بھارت میچز اعداد و شمار

ٹی 20 ورلڈکپ میں پاکستان اور بھارت کے میچز پر نظر ڈالی جائے تو اس وقت روہت شرما الیون کو بابر الیون پر برتری حاصل ہے، دونوں ٹیمیں میگا ایونٹ میں 6 مرتبہ آمنے سامنے آئیں،4 میچز بھارت نے جیتے جبکہ 1 میچ میں قومی ٹیم فاتح ٹھہری اور ایک میچ بے نتیجہ ختم ہوا۔

بابر اعظم

دوسری طرف پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے کہا ہے کہ ٹی20 ورلڈ کپ میں پاک۔بھارت میچ کا سب کو انتظار ہے، بطور ٹیم ہم تیار ہیں اور کوشش کریں گے کہ 100 فیصد کارکردگی دکھائیں۔ موسم ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے، بطور کھلاڑی اور کپتان میں چاہوں گا پورا میچ ہو کیونکہ سب لوگ اس میچ کا انتظار کر رہے ہیں۔ پورا میچ ہوگا تو زیادہ اچھا ہوگا، جتنا بھی میچ ہو اور صورت حال جیسی بھی ہو، بطور ٹیم ہم تیار ہیں اور کوشش کریں گے کہ 100 فیصد کارکردگی دکھائیں۔

پریس کانفرنس کے دوران سوال ہوا کہ لوگ پاکستان اور بھارت کے میچ کو دیکھ رہے ہیں کہ ایک بہترین باؤلنگ سائیڈ کا مقابلہ ایک بہترین بیٹنگ سائیڈ سے ہورہا ہے، آپ اس چیلنج کے لیے تیار ہیں؟ کے کپتان کا کہنا تھا کہ جس طرح ہمارے فاسٹ باؤلر پرفارم کررہے ہیں، شاہین آفریدی بھی ٹیم میں واپس آئے ہیں، نسیم شاہ کے علاوہ حارث رؤف نے جس طرح اپنے گیم اور باؤلنگ کو بہتر بنایا ہے، باؤلنگ کے حوالے سے ہمارا اعتماد بہت بُلند ہے۔ کوشش کریں گے کہ ہمارے جو پلان ہیں اس پر عمل کریں اور 100 فیصد دیں، ہمارے ہاتھ میں رزلٹ نہیں ہے ہمارے ہاتھ میں کوشش کرنا ہے۔

بھارت کے کھلاڑیوں کے ساتھ تعلقات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جب بھی ہماری بھارتی کھلاڑیوں کے ساتھ ملاقات ہوتی ہے وہ ہم سے اچھے طریقے سے ملتے ہیں، میرا خیال ہے یہی سپورٹس مین سپرٹ ہے، صرف بھارتی نہیں ہر ٹیم کے کھلاڑیوں کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ اچھے طریقے سے ملیں اور میدان میں اپنے ملک کے لیے 100 فیصد کارکردگی دکھاتے ہیں۔

شان مسعود کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شان مسعود ٹھیک ہیں، ان کے تمام ٹیسٹ ٹھیک آئے ہیں، وہ کل کے لیے تیار ہیں، ابھی تک ہم نے پچ نہیں دیکھی کیونکہ دو دن سے پچ ڈھکی ہوئی ہے، کون سے 11 کھلاڑی میدان میں اتریں گے وہ ہمارے ذہن میں ہے لیکن وکٹ دیکھ کر مزید فیصلہ کریں گے۔

بھارتی کھلاڑی سوریا کمار یادیو کے لیے پلان سے متعلق سوال کی بابت قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ہر کھلاڑی کے لیے ہمارا پلان ہوتا ہے، کوشش کریں گے کہ جو ہم نے پلان کیا ہے، ہم اس پر 100 فیصد دیں۔ فخر زمان ابھی تک مکمل فٹ نہیں ہوئے، انہیں ابھی فٹ ہونے میں ایک دو میچ لگیں گے، وہ تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں اور پہلے میچ کے لیے وہ دستیاب نہیں ہیں۔ شاداب خان اور محمد نواز کو ہم ابتدائی نمبروں پر بھیجتے ہیں، وہ اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں، وہ لوگ کھلے ذہن کے ساتھ کھیلتے ہیں، ہماری ٹیم کے لیے یہ ایک مثبت پوائنٹ ہے، آسٹریلیا میں گراؤنڈ بڑے ہیں تو یہاں پر زیادہ بڑے شاٹ نہیں لگیں گے، بھاگ کے رنز بنائیں تو آپ کو زیادہ ایج ہوگا۔

بابر اعظم نے کہا کہ چیلنج ہر میچ میں ہوتا ہے، خاص طور پر ٹی20 میں گیم تیزی سے تبدیل ہوتی ہے، جلدی فیصلے کرنے ہوتے ہیں، ایک اوور سے میچ دوسری طرف چلا جاتا ہے، اسی طرح ایک چھوٹی پارٹنرشپ یا رن آؤٹ ہونے سے میچ کا نتیجہ تبدیل ہو جاتا ہے، جتنا آپ مثبت رہیں گے اور جتنا اپنی پلاننگ پر عمل کریں گے، وہ زیادہ اچھا ہے۔ حارث رؤف نے یہاں پر کھیلا ہے، وہ یہاں کی کنڈیشنز سے بخوبی واقف ہے، جب وہ بگ بیش کھیلتے ہیں تو ان کا یہ ہوم گراؤنڈ ہوتا ہے، اس نے باؤلرز اور بلے بازوں کو کافی معلومات فراہم کی ہیں، انہوں نے شاہین آفریدی کی کمی بھی محسوس نہیں ہونے دی، میرا خیال ہے کہ ہمیں اس چیز سے کافی مدد ملے گی۔

سابق کرکٹرز کے اس مؤقف پر کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کو جلدی آؤٹ کردیں تو بھارت میچ جیت جائے گا تو اس حوالے سے قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ٹی 20 میچ میں کوئی بھی کھلاڑی کارکردگی دکھا سکتا ہے، مجھے اپنی ٹیم پر پورا اعتماد ہے، مڈل آرڈر نے کافی میچ جتوائے ہیں، مڈل آرڈر نے مشکل وقت میں کافی پرفارمنس دی ہوئی ہیں۔

روہت شرما

بھارتی کپتان روہت شرما نے بھی پریس کانفرنس کے دوران پاکستان کی موجودہ ٹیم کو بہت چیلنجنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواہش ے کہ کل مکمل میچ ہو، پورے 40 اوورز ہوں تو اچھا مقابلہ ہو گا۔ بطور پلیئرز ہم ہر صورتحال کے لیے تیار ہوتے ہیں، بطور کپتان فوکس یہ ہی ہوتا ہے کہ حریف پر پریشر کیسے ڈالنا ہے، چیلنج ہے کہ آئی سی سی ٹورنامنٹس میں اچھا کریں۔ معلوم ہے پاکستان کی بولنگ بہت اچھی ہے جو ہمیں چیلنج کرسکتی ہے لیکن ہماری بیٹنگ اچھی ہے، میچ جیتنے کے لیے ہمیں بولنگ اور فیلڈنگ پر بھی توجہ دینا ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال ورلڈکپ کے بعد خامیوں پر قابو پانا ضروری تھا، پلیئرز کو آزادی اور اعتماد دیا کہ وہ بلاخوف اپنا گیم کھیلیں، ہم رزلٹ سے زیادہ ایفرٹ پر فوکس کررہے ہیں، پاکستان کی موجودہ ٹیم بہت چیلنجنگ ٹیم ہے، پاکستان نے ورلڈکپ اور ایشیا کپ میں اچھا کھیلا۔ ماضی کا نہیں سوچتے، حال پر فوکس رکھتے ہیں، فیورٹ یا انڈرڈوگ کا نہیں سوچتا، کوالیفائرز نے بتادیا کہ فیورٹ یا انڈرڈوگ کچھ نہیں ہوتا۔

ایشیا کپ 2023 میں پاکستان آنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے روہت شرما نے کہا کہ ایشیا کپ میں ٹیم کی پاکستان میں شرکت سے متعلق فیصلہ بورڈ نے کرنا ہے۔ فی الحال ہمارا فوکس ٹی ٹونٹی ورلڈکپ پر ہے۔

بھارتی کپتان نے کہا کہ بطور پلیئرز ہم ہر صورتحال کے لیے تیار ہوتے ہیں، بطور کپتان فوکس یہ ہی ہوتا ہے کہ حریف پر پریشر کیسے ڈالنا ہے، چیلنج ہے کہ آئی سی سی ٹورنامنٹس میں اچھا کریں۔ پچھلے سال ورلڈکپ کے بعد خامیوں پر قابو پانا ضروری تھا، پلیئرز کو آزادی اور اعتماد دیا کہ وہ بلاخوف اپنا گیم کھیلیں۔ ہم رزلٹ سے زیادہ کارکردگی پر فوکس کررہے ہیں پاکستان کی موجودہ ٹیم بہت چیلنجنگ ٹیم ہے، پاکستان نے ورلڈکپ اور ایشیا کپ میں اچھا کھیلا، کل کے میچ میں اچھی کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے۔

پاکستانی سکواڈ:

کپتان بابر اعظم، شاداب خان، فخر زمان، آصف علی، حیدر علی، افتخار احمد، خوشدل شاہ، محمد حسنین، محمد نواز، محمد رضوان، محمد وسیم، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور حارث رؤف

بھارتی سکواڈ:

کپتان روہت شرما، ویرات کوہلی، کے ایل راہول، سوریا کمار یادیو، ریشابھ پنٹ، دنیش کارتھک، دیپک ہوڈا، روی چندرن ایشون، بھونیشور کمار، ارشدیپ سنگھ، ہرشل پٹیل، یوویندرا چاہل، اکشر پٹیل، ہردیک پانڈیا، محمد شامی

اپنا تبصرہ بھیجیں