دودھ اور آٹے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، سندھ میں آٹے کی قیمت 2 روپے فی کلو بڑھادی گئی جبکہ ڈبے کے دودھ والی بڑی کمپنیوں نے بھی اپنے نرخوں کی نئی فہرست جاری کردی، جس میں فی لیٹر ڈبے کی قیمت میں 10 روپے اضافہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کی خبر کے مطابق آٹا مل کے مالک نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عید الفطر کےبعد سندھ میں ملوں نے اوپن مارکیٹ میں 100 کلو آٹے کی بوری کی قیمت میں 500 روپے اضافے کا اثر صارفین پر منتقل کرنے کے لیے آٹے کی قیمت میں 2 روپے فی کلو کا اضافہ کر دیا ہے، آٹے کی بوری اس وقت 6 ہزار 400 روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آٹے کے 10 کلو تھیلے کی قیمت 695 روپے کر دی گئی ہے جو کہ فی تھیلا 20 روپے زیادہ ہے، جبکہ ڈھائی نمبر آٹا اور فائن آٹے کی قیمت بڑھا کر 3 ہزار 450 روپے اور 3 ہزار 600 روپے کر دی ہے۔ دونوں کے لیے یہ اضافہ 100روپے فی بوری بنتا ہے۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھا ہے جس میں محکمہ خوراک کے عہدیدران اور دیگر ایجنسیوں کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ وہ آٹے ملوں کی گندم سے بھری گاڑیوں کو روک رہے ہیں، یہ گاڑیاں صوبے کے دیگر حصوں سے کراچی آرہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈرائیوروں سے کہا جارہا ہے کہ وہ موقع پر ہی رشوت دیں یا پھر ان کی گاڑیوں کو گندم کے گوداموں میں لے جایا جائے گا تاکہ سندھ حکومت کی جانب سے گندم خریداری کا ہدف حاصل کیا جاسکے۔
آٹا مل مالک نے بتایا کہ پنجاب حکومت اور پاکستان ایگریکلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) نے گندم کی خریداری کے مطلوبہ ہدف 35 لاکھ ٹن اور 13 لاکھ ٹن کا ہدف حاصل کرنے کا بتایا ہے۔ اب ان کا ہدف کو بڑھا کر 45 لاکھ ٹن اور 17 لاکھ ٹن کرنے کا منصوبہ ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ اس کے برخلاف سندھ نے گندم کی خریداری کے 14 لاکھ ٹن کے ہدف کے مقابلے میں اب تک 7 لاکھ 50 ہزار ٹن گندم خریدی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ خوراک کے عہدیدران نے فلور ملوں کی گاڑیوں کو روکنے کا عمل جاری رکھا تو آٹے کی قیمتوں پر مزید دباؤ پڑے گا۔
اسی دوران ایک تاجر نے بتایا کہ ڈبے کے دودھ کی پیداوار کے دو بڑے اداروں نے پیکجڈ دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اضافہ مئی کے دوسرے اور جون کے پہلے ہفتے سے کیا جانا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نیسلے پاکستان لمیٹڈ اور اینگرو پاکستان لمیٹڈ نے قیمتوں کی نئی فہرست جاری کی ہے جس میں ایک لیٹر کے ڈبے کی قیمت میں 10 روپے اور 250 ملی لیٹر کے ڈبے کی قیمت میں 5 روپے کا اضافہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ایک کلو ڈبے کے دودھ کی نئی قیمت 180 جبکہ 250 ملی لیٹر والے ڈبے کی 50 روپے فی ڈبہ ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ اولپرز ڈیری کریم نے بھی 125 ملی لیٹر والے کی ڈبے کی قیمت بھی 90 سے بڑھا کر 95 روپے اور 200 ملی لیٹر والے ڈبے کی قیمت 140 روپے سے بڑھا کر 148 روپے کر دی ہے۔
تاجر نے بتایا کہ یہ تو صرف ٹریلیر ہے قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ روپے کی قدر میں کمی ہے جس سے ٹرانسپورٹیشن کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صارفین کو مختلف اشیا کی قیمتوں میں مزید دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا جب کمپنیاں ڈالر کی قدر میں حالیہ اضافے اور ڈیزل کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کے اثرات صارفین کو منتقل کریں گی۔