سری لنکا: معاشی بحران شدید تر ہوگیا، حکومت کے پاس پیٹرول خریدنے کی سکت ختم ہو گئی

کولمبو: سری لنکا میں معاشی بحران اس حد تک شدید ہو گیا ہے کہ حکومت کے پاس پیٹرول خریدنے کی سکت بھی ختم ہو گئی ہے۔

انتخابات نہ کرائے تو ملکی صورتحال سری لنکا جیسی ہو سکتی ہے، شیخ رشید

نجی نیوز نے مؤقر اخبار دی اکنامک ٹائمز کے حوالے سے بتایا ہے کہ سری لنکا کے وزیر توانائی نے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں اب صرف ایمبولینس سروسز کے لیے ہی پیٹرول رہ گیا ہے۔

سری لنکا کے وزیر برائے بجلی اور توانائی کنچنا ویجیسیکارا (Kanchana Wijesekera) نے پارلیمنٹ کو بتایا ہے کہ ملک میں پیٹرول کا بہت کم ذخیرہ رہ گیا ہے اس لیے اب صرف ایمبولینس سروس کو جاری رکھنے کے لیے پیٹرول دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کولمبو کی بندرگاہ پر پیٹرول شپمنٹ 28 مارچ سے موجود ہے لیکن سری لنکا کی حکومت کے پاس پیٹرول شپمنٹس کی ادائیگی کے لیے امریکی ڈالرز موجود نہیں ہیں۔

مہندا راجاپاکسے ملک چھوڑ کر نہیں جا سکتے، سری لنکن عدالت

انہوں نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ سری لنکا کی بندرگاہ پر لنگرانداز بحری جہاز نے جنوری میں بھی پیٹرول دیا تھا جس کی 53 ملین امریکی ڈالرز کی ادائیگی ہم نے کرنی تھی جو اب تک نہیں ہوسکی ہے، اس لیے جہاز راں کمپنی نے مزید ادھار پیٹرول دینے سے انکار کردیا ہے اور اس کا اصرار ہے کہ دونوں ادائیگیاں کیے بنا وہ ہمیں پیٹرول نہیں دے گی۔

سری لنکا کے وزیر توانائی نے اسی حوالے سے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ پیٹرول پمپمس پر قطاریں نہ لگائیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اس ہفتے کے آخر تک پیٹرول دستیاب نہیں ہوگا۔

وزیر توانائی کنچنا ویجیسیکارا نے کہا ہے کہ پیٹرول کی خریداری کے لیے کریڈٹ لیٹرز کھولنا ہے جس کے لیے ڈالرز کی قلت ہے، ہم فنڈز تلاش کرنے کیلئے کام کررہے ہیں، جلد کوئی حل نکل آئے گا۔

سری لنکن وزیراعظم کا قومی ایئرلائن کی نجکاری کا اعلان

واضح رہے کہ سری لنکا میں معاشی اور سیاسی بحران نہایت شدت اختیار کرچکا ہے جس کی وجہ سے ملک میں جھڑپیں معمول بن چکی ہیں اور مظاہرین کے ہاتھوں سرکاری و نجی املاک کو بے پناہ نقصان پہنچ رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں