اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ ایک غلط فہمی سے دنیا کو جوہری تباہی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے (این پی ٹی) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے انتباہ کیا کہ دنیا کو جوہری ہتھیاروں کے اتنے زیادہ خطرے کا سامنا سرد جنگ کے بعد پہلی بار ہوا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں تنائو اور یوکرین پر روس کے حملے سے خدشہ ہے کہ حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ‘آج انسانیت ایک غلط فہمی، ایک غلط تخمینے سے جوہری تباہی کا شکار ہو سکتی ہے’۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہم اب تک بہت زیادہ خوش قسمت ثابت ہوئے ہیں، مگر قسمت کوئی حکمت عملی نہیں اور نہ ہی یہ جوہری تنازع کا باعث بننے والے جغرافیائی و سیاسی تنائو کے خلاف ڈھال ہے’.
انہوں نے ممالک سے مطالبہ کیا کہ انسانیت کو جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے راستے پر لے جایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں لگ بھگ 13 ہزار جوہری ہتھیار ہیں، وہ بھی اس وقت جب اقوام میں تقسیم کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور تنازع کو پھیلنے سے روکنے کا عمل کمزور ہو رہا ہے۔
دوسری جانب کانفرنس کے شرکا کو لکھے گئے خط میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ ایٹمی جنگ میں کوئی فریق کامیابی حاصل نہیں کرسکتا اور ایسی جنگ کبھی نہیں چھڑنی چاہیے۔
انہوں نے نے کہا کہ ایٹمی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوسکتا، ایسی جنگ کبھی نہیں چھڑنی چاہیے، ہم عالمی برادری کے تمام ارکان کے مکمل اور غیر منقسم سکیورٹی کے لیے پرعزم ہیں۔