زرمبادلہ کے تیزی سے کم ہوتے ذخائر اور روپے کی قدر میں گراوٹ کے پیش نظر ادائیگیوں کے توازن کو سہارا دینے کے لیے بیرونی بہاؤ کو محفوظ بنانے کے لیے کوشاں حکومت کو ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے رواں سال دسمبر سے قبل پاکستان کے لیے 2 ارب ڈالر تک کے اضافی فنڈز جاری کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ یقین دہانی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا اور اے ڈی بی کے کنٹری ڈائریکٹر یونگ یی اور ان کی متعلقہ ٹیموں کی اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں کروائی گئی۔
ملاقات میں پاکستان کے لیے اضافی فنڈنگ کے طریقہ کار بشمول اے ڈی بی کے قرض پروگرام اور کاؤنٹر سائکلیکل سپورٹ فیسیلٹی (سی ایس ایف) پر تبادلہ خیال کیا گیا جو کہ غیریقینی عالمی قیمتوں کے پیش نظر تیل کی درآمدات کی مالی اعانت کے لیے ایک نسبتاً نیا طریقہ کار ہے۔
ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کو اے ڈی بی کے مجموعی پورٹ فولیو اور ملکی حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے یونگ یی نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک، سرکاری اداروں (ایس او ایز) کے گورننس اور ریگولیشنز، خواتین کی شمولیت والے مالیاتی شعبوں کی ترقی اور پی پی پی فریم ورک کے اصلاحاتی ایجنڈے کے لیے تعاون فراہم کرنے کا خواہشمند ہے۔
مزید برآں ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ اے ڈی بی نے آئندہ مالی سال کے لیے 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اشارہ دیا، جس میں سے ڈیڑھ سے 2 ارب رواں سال میں دستیاب ہوسکتے ہیں۔
ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ یہ فنڈز، 5 سالہ کنٹری پارٹنرشپ سٹریٹیجی (سی پی ایس 25-2021)کے تحت فنڈز کے جاری سلسلے کا اضافی حصہ ہوں گے جس کے تحت منیلا میں قائم قرض فراہم کرنے والی ایجنسی نے منصوبے کی تیاری، اصلاحات کے نفاذ کی حکمت عملی اور متعلقہ ایجنسیوں کی شرائط کو پورا کرنے اور قرض کی منظوریوں پر کارروائی کرنے کی صلاحیت کے مطابق 10 ارب ڈالر تک کی فنانسنگ کا وعدہ کیا تھا۔
تاہم سی ایس ایف کی فوری ادائیگی کا بندوبست کیا جا سکتا ہے تاکہ ملک کو کورونا وبا کے سبب خاص طور پر تیل اور بین الاقوامی اجناس کی بلند قیمتوں اور حال ہی میں روس-یوکرین جنگ کے بعد عالمی اقتصادی کساد بازاری کے منفی اقتصادی اثرات کو کم کرنے میں مدد مل سکے، ذرائع نے بتایا کہ دونوں فریق آئندہ 2 ہفتوں میں پروگرام کو شفاف بنانے کے لیے مصروف عمل رہیں گے۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے اعتراف کیا کہ اے ڈی بی نے ہمیشہ ملک میں اصلاحات اور ترقی کے ایجنڈے کی پیروی میں مدد کی ہے اور اس دیرینہ اور قابل اعتماد شراکت داری نے توانائی اور تعلیم سمیت مالیات اور قرضوں کے انتظامی شعبوں میں پاکستان کی مدد کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔
انہوں نے کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی کو آگاہ کیا کہ اس وقت پاکستان کو مختلف مالیاتی چیلنجز کا سامنا ہے لیکن موجودہ حکومت معیشت کو ایک جامع اور پائیدار ترقی کی راہ پر واپس لانے کے لیے مختلف ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے لیے اقدامات پر کام کر رہی ہے۔