پی ٹی آئی نے حکومتی اتحادیوں کو منانے کی کوششیں تیز کردیں

جہاں ایک طرف وزیراعظم عمران خان اپنے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے لیے حمایت حاصل کرنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین قومی اسمبلی سے ملاقاتیں جاری رکھے ہوئے ہیں، وہیں دوسری جانب ان کی جماعت نے اپنے حکومتی اتحادیوں کو منانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔

نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جمعہ کو وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی فخر امام، وزیراعظم کے معاون خصوصی ارباب غلام رحیم اور رکن قومی اسمبلی غزالہ سیفی شامل تھے۔

آفیشل پریس ریلیز میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور سماجی بہبود کے منصوبوں، اقتصادی رجحانات، محتاط خارجہ پالیسی، اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کانفرنس کا انعقاد اور اسلاموفوبیا کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھانے سمیت ان کے کارناموں کا ذکر کیا۔

فوڈ سیکیورٹی کے وزیر نے وزیراعظم کو گندم کی متوقع شاندار فصل سے آگاہ کیا۔

دوسری جانب حکمران جماعت پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے لیے اپنے اتحادیوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے رابطہ کیا، ایم کیو ایم کے ساتھ ملاقات کے بعد شاہ محمود قریشی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ان دعوؤں کو رد کیا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان مفاہمت ہو گئی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے وفد نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس میں اتحادیوں نے پیپلز پارٹی کے ساتھ کسی قسم کے معاہدے کی تردید کی ہے اور یہ دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کامیاب رہی کیونکہ ایم کیو ایم نے ایوان زیریں میں حکومت کو اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وزیر خارجہ نے مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کو بھی ٹیلی فون کیا اور انہیں بتایا کہ حکمران جماعت کا وفد (آج) ہفتہ کو لاہور میں ق لیگ کے رہنماؤں سے ملاقات کرے گا۔

دریں اثنا وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ جمعہ کو مانسہرہ میں وزیر اعظم کا بڑے جلسے سے خطاب دیکھ کر اپوزیشن پریشان ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کو وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی آئی کے تاریخی اجتماع کے انتظامات آخری مراحل میں ہیں۔

جہاں ایک طرف حکومت نے اپنے اتحادیوں کو راضی کرنے کی کوششیں تیز کی ہیں، وہیں بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ لاجز میں پی ٹی آئی کی اتحادی بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں