وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری اور ترک وزیرخارجہ میولت کاوس اوغلو نے اپنی پہلی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بلاول بھٹوزرداری اور ترک وزیرخارجہ کے درمیان گلوبل فوڈ سیکیورٹی کو لاحق خطرات پر ہونے والی وزارتی کانفرنس کے دوران غیررسمی ملاقات ہوئی۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری یوکرین میں روس مداخلت کے بعد پیدا ہونے والے خطرات کے حوالے سے منعقدہ دو روزہ وزارتی کانفرنس میں شرکت کے لیے منگل کو امریکا پہنچے تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ دونوں فریقین نے معاشی تعاون بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے اور پاک-ترک تجارتی تعلقات بھرپور انداز میں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
دفترخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونون وزرائے خارجہ نے پاکستان اور ترکی کے درمیان دوستانہ تعلقات کی رفتار اور اعتماد برقرار رکھنے کے لیے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے دونوں ممالک کے درمیان اس وقت قائم دو طرفہ شراکت داری پر اطمینان کا اظہار کیا اور عزم دہرایا کہ ترکی کے ساتھ تعلقات کو وسیع بنیادوں پر جاری رکھنے کے لیے پاکستان ثابت قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ رواں برس نومبر میں شان دار انداز میں منائی جائے گی۔
دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ نے ترک حکومت کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک اور اصولی مؤقف اپنانے پر شکریہ ادا کیا اور اپنے ہم منصب کو مقبوضہ جموں اور کشمیر میں بھارت کی جانب سے کی گئی نام نہاد حلقہ بندیوں اور غیرقانونی اقدامات سے آگاہ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور خطے کے امن اور استحکام کے لیے ترکی کے اقدامات کی تعریف کی۔
انہوں نے افغانستان میں انسانی بحران کے خاتمے کے لیے ترکی کے تعاون کو بھی سراہا۔
بعد ازاں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹ میں کہا کہ نیویارک میں برادر میولت کاوس اوغلو سے ملاقات پر خوش ہوں، ہم نے باہمی تعلقات، معاشی تعاون اور دفاعی کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاک-ترک 75 سالہ تعلقات کا جشن رواں برس منانے کا اعادہ کیا۔
وزارتی کانفرنس سے خطاب
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وزارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر فورڈ سیکیورٹی اور پوری دنیا میں مجبور لوگوں کی غذائی ضرورت کے لیے اقدامات کی تعریف کی۔
انہوں نے ترقی پذیر ممالک کو درپیش موسمیاتی تبدیلی، کووڈ وبا اور غربت کے مسئلے جیسے خطرات اجاگر کیے۔
بلاول بھٹو زرداری نے تنازعات کے پرامن حل کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری اور انسانیت کو درپیشن مسائل کا خاتمہ یقینی بنانے کے لیے مل کام کرنے پر زور دیا۔
امریکی اراکین کانگریس سے ملاقات
دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکی کانگریس کی خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی برائے ایشیا اور پسیفک کی چیئرمین عامی بیرا سے ملاقات ہوئی۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اور امریکا اپنی شراکت داری مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے اراکین پارلیمنٹ کے دوروں کو توسیع دینے کے لیے دو طرفہ طور پر خواہاں ہیں۔
دفترخارجہ کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس کے ساتھ مستقل روابط پاکستان اور امریکا کے تعلقات کے لیے معاون ہوں گے، جو اس وقت آزمائش کے دور میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ رابطوں نے وسیع بنیاد پر تعلقات خاص کر تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور عوامی سطح پر رابطوں کے ساتھ ساتھ پارلیمانی تبادلوں میں اضافے کے لیے نئے دروازے کھول چکے ہیں۔
امریکی کانگریس کی رکن عامی بیرا نے بلاول بھٹو زرداری نے تعلقات کے فروغ کے لیے اقدامات کو سراہا اور افغانستان سے انخلا میں مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی رکن نے کہا کہ ایک مستحکم افغانستان سے امریکا اور پاکستان دونوں کا مشترکہ مفاد وابستہ ہے۔
بلاول بھٹو نے افغانستان میں انسانی بحران کے حل کے لیے ہنگامی حالات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے امریکی اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے پاکستان اور امریکا کے درمیان قریبی تعلقات اور افغانستان میں ابھرتی ہوئے حالات میں ‘دلچسپی’ لینے پر شکریہ ادا کیا۔
امریکی رکن کانگریس عامی بیرا کے حالیہ دورہ پاکستان کو انہوں نے سراہا، جس کو انہوں نے اعتماد بحالی کے لیے ایک اچھا قدم قرار دیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق وزیرخارجہ اور امریکی رکن کانگریس نے دونوں فریقین میں رابطے جاری رکھنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔